معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 52984
جواب نمبر: 52984
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 901-603/L=7/1435-U مذکورہ بالا صورت میں زید کی اولاد یا بیوی کو اس کے والدین کے ترکہ میں سے کچھ نہ ملے گا؛ البتہ زید کے ترکہ میں زید کی اولاد اور اس کی بیوی کا حصہ ہوگا اور زید کے ترکہ کی تقسیم اس طور پر ہوگی کہ زید کا تمام ترکہ بعد ادائے حقوق مقدمہ علی المیراث ۷۲/حصوں میں منقسم ہوکر ۹/ حصے بیوی کو، ۱۲، ۱۲/ حصے والد اور والدہ میں سے ہرایک کو، ۲۶/ حصے لڑکے کو اور ۱۳/ حصے لڑکی کو ملیں گے۔ بیوی=۹۔ والدہ=۱۲۔ والد=۱۲۔ لڑکا=۲۶۔ لڑکی=۱۳۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند