• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 52984

    عنوان: وراثت کا مسئلہ

    سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ زید اپنے والدین کی زندگی میں وفات پاگیااورلواحقین میں دوحقیقی بھائی ،تین حقیقی بہنیں، ایک بیوی اور دواولاد ہیں یعنی ایک لڑکا(عمر۴سال) اور دوسری لڑکی(عمر۲سال) ۔ توکیا اس صورت میں زید کی اولاد کووراثت میں سے حصہ ملے گایانہیں؟نیززیدکی بیوی ایام عدت میں ہے کیا اسے بھی شوہرکی وراثت میں سے حصہ ملے گایانہیں؟

    جواب نمبر: 52984

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 901-603/L=7/1435-U مذکورہ بالا صورت میں زید کی اولاد یا بیوی کو اس کے والدین کے ترکہ میں سے کچھ نہ ملے گا؛ البتہ زید کے ترکہ میں زید کی اولاد اور اس کی بیوی کا حصہ ہوگا اور زید کے ترکہ کی تقسیم اس طور پر ہوگی کہ زید کا تمام ترکہ بعد ادائے حقوق مقدمہ علی المیراث ۷۲/حصوں میں منقسم ہوکر ۹/ حصے بیوی کو، ۱۲، ۱۲/ حصے والد اور والدہ میں سے ہرایک کو، ۲۶/ حصے لڑکے کو اور ۱۳/ حصے لڑکی کو ملیں گے۔ بیوی=۹۔ والدہ=۱۲۔ والد=۱۲۔ لڑکا=۲۶۔ لڑکی=۱۳۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند