• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 52663

    عنوان: پھوپھی کے حصہ کا کون حقدار ہے

    سوال: سن 1975 میں میرے والد کے حصہ میں جو زمین تھی اس میں میری پھوپھی کا حصہ تھا، جوکے ادا نہیں کیا اس وقت، اور آج میرے والد میری پھوپھی اور پھوپھی کے بچوں کا انتقال ہو گیا ہے اب پھوپھی کے صرف نواثے نواثیاں اور پوتے پوتیاں حیات ہیں، کیا پھوپھی کا حصہ ان کے نواثے نواثیاں اور پوتے پوتیوں کو ادا کرنا چاہیے یا نہیں

    جواب نمبر: 52663

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 951-778/D=9/1435-U جی ہاں، پھوپھی کا حصہ اب ان کے پوتے، پوتیوں اور نواسے نواسیوں کو ملے گا، اور آپ حضرات پر ضروری ہے کہ ان کو ان کا حصہٴ شرعی دیں؛ لیکن پوتے، پوتیوں اور نواسے نواسیوں کو کس تناسب سے ملے گا اسے معلوم کرنے کے لیے درج ذیل امور کی وضاحت کرکے دوبارہ سوال کریں۔ (۱) مذکور فی الاستفتاء زمین میں پھوپھی کا کتنا حصہ تھا؟ (۲) پھوپھی کے کتنے بیٹے بیٹیاں تھیں؟ (۳) پھوپھی، پھوپھا، اور ان کے بیٹے بیٹیوں میں سے کس کا انتقال پہلے ہوا کس کا بعد میں؟ ترتیب وار لکھیں۔ (۴) پھوپھی کے کتنے پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں اس وقت موجود ہیں ان کی تعداد اور نام لکھیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند