معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 51973
جواب نمبر: 51973
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 817-128/H=5/1435-U اگر والد مرحوم نے اپنی وفات کے وقت تین بیٹے ایک بیٹی ایک بیوی کو چھوڑا تھا تو بعد ادائے حقوق متقدمہ علی المیراث والد محروم کے دونوں مکان اور دیگر کل مالِ متروکہ کو آٹھ حصوں پر تقسیم کرکے ایک حصہ مرحوم کی بیوہ کواورایک حصہ بیٹی کو ملے گا اور دو دو حصے تینوں بیٹوں کو ملیں گے۔ نوٹ: مرحوم بھائی کے بچے اگرچہ میراث میں توحقدار نہیں لیکن بچوں کے چچا پھوپی دادی ان کو دے کر مالک وقابض بنادیں تواس میں کچھ مانع نہیں از راہِ صلہٴ رحمی ایسا کردیں تو بہتر ہی بہتر ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند