• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 51440

    عنوان: سوتیلے بیٹوں اور اور حقیقی بیٹوں كے درمیان وراثت كی تقسیم

    سوال: والد صاحب کی پہلی شادی سے کے دو بیٹے اور ایک بیٹی ہے، پہلی بیوی کو طلاق دینے کے بعد انہوں نے میری والدہ سے شادی کی اور اس شادی سے ہم تین بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں،والد صاحب سے پہلے ہی ان کے والدین اور ان کے داد دادی کا انتقال ہوگیا تھا۔ اب میرے والد کا انتقال ہوگیا ہے، پسماندگان میں میری ماں (دوسری بیوی) ، دو سوتیلے بھائی اور ایک سوتیلی بہن ہے (پہلی بیوی سے )، پھر کچھ دنوں کے بعد میری والدہ کا انتقال ہوگیا، ہم سبھی بھائی اور بہنیں حیات ہیں۔(پانچ بھائی اور تین بہنیں)۔ سوال یہ ہے کہ ہمارے درمیان والد صاحب کی جائداد کی تقسیم کیسے ہوگی؟ نیز والدہ کی جائداد کی تقسیم ہم سب کے درمیان کیسے ہوگی؟

    جواب نمبر: 51440

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 432-352/D=4/1435-U والد مرحوم کا کل ترکہ حقوق مقدمہ علی الارث کی ادائیگی کے بعد آٹھ سو بتیس حصوں میں منقسم ہوکر ایک سو بارہ ایک سو بارہ (112-112)حصے دونوں سوتیلے بھائیوں کو، چھپن (56)حصے سوتیلی بہن کو، ایک سو اڑتیس ایک سو اڑتیس (138-138)حصے آپ تین سگے بھائیوں کو اور انہتر (69) حصے آپ کی سگی دونوں بہنوں کو ملیں گے۔ نوٹ: آپ کو اور آپ کے سگے بھائی بہنوں کو آپ کی والدہ کا حصہ بھی ملا ہے اس لیے آپ لوگوں کے حصے سوتیلے بھائی بہنوں کے حصے سے زائد ہوگئے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند