• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 5115

    عنوان:

    میری چچی حیات بی بی (۸۰/سالہ) دو سال پہلے فوت ہوئیں اور ایک شوہر چھوڑا (اللہ دین شاہ)ایک لڑکا (ذکی الدین شاہ) اورایک لڑکی (زہرا بی بی)۔ ان کی ایک دوسری لڑکی (نور بی بی) بھی چھوڑا جس کی شادی ہوچکی تھی لیکن اس نے اپنے شوہر / بچوں کو بہت زیادہ عرصہ سے (شاید ۳۰/ سال) چھوڑ دیا۔لیکن ہمیں معلوم نہیں ہے کہ نور بی بی زندہ ہے یا مر گئی ہے۔ ہم نے اس کو تلاش کرنے کی بہت کوشش کی لیکن کامیاب نہ ہوسکے۔ ان حالات میں ہم اپنی چچی(حیات بی بی) کا ترکہ کیسے تقسیم کریں گے۔ اگر اس کی دوسری لڑکی (نور بی بی) اپنی ماں کی موت سے پہلے انتقال کرگئی ہو تو کیا اس کے (نور بی بی) بچے حصہ نہیں پائیں گے؟ اگر وہ اپنی ماں کی موت کے بعد زندہ ہے یا مرگئی ہے تو کیا وہ اور اس کے بچے حصہ پائیں گے۔برائے کرم اسلامی قانون کے مطابق ہماری رہنمائی فرمائیں۔

    سوال:

    میری چچی حیات بی بی (۸۰/سالہ) دو سال پہلے فوت ہوئیں اور ایک شوہر چھوڑا (اللہ دین شاہ)ایک لڑکا (ذکی الدین شاہ) اورایک لڑکی (زہرا بی بی)۔ ان کی ایک دوسری لڑکی (نور بی بی) بھی چھوڑا جس کی شادی ہوچکی تھی لیکن اس نے اپنے شوہر / بچوں کو بہت زیادہ عرصہ سے (شاید ۳۰/ سال) چھوڑ دیا۔لیکن ہمیں معلوم نہیں ہے کہ نور بی بی زندہ ہے یا مر گئی ہے۔ ہم نے اس کو تلاش کرنے کی بہت کوشش کی لیکن کامیاب نہ ہوسکے۔ ان حالات میں ہم اپنی چچی(حیات بی بی) کا ترکہ کیسے تقسیم کریں گے۔ اگر اس کی دوسری لڑکی (نور بی بی) اپنی ماں کی موت سے پہلے انتقال کرگئی ہو تو کیا اس کے (نور بی بی) بچے حصہ نہیں پائیں گے؟ اگر وہ اپنی ماں کی موت کے بعد زندہ ہے یا مرگئی ہے تو کیا وہ اور اس کے بچے حصہ پائیں گے۔برائے کرم اسلامی قانون کے مطابق ہماری رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 5115

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 756=666/ ل

     

    صورت مسئولہ میں مرحومہ حیات بی بی کے ترکہ کی تقسیم اس طرح کی جائے گی کہ بعد ادائے حقوق متقدمہ علی المیراث مرحوم کے تمام ترکہ کو 16 حصوں میں تقسیم کرکے 4 حصے شوہر کو، 6 حصے لڑکے کو 3 حصے لڑکی کو دیئے جائیں گے اور 3 حصے کوموقوف رکھا جائے گا، اگر نور بی بی لوٹ کر آتی ہیں تو ان کو دیدیا جائے ، ورنہ اس حصے کوموقوف رکھا جائے، اس وقت تک جب تک ان کے ہم عمر لوگوں کی وفات نہ ہوجائے اور فقہاء نے عمر کے لحاظ سے اس کی تحدید 90 سال کی ہے، پس اگر 90 سال تک ان کی عمر ہوجاتی ہے اور وہ لوٹ کر نہیں آتی ہیں تو اگر بھائی اور بہن زندہ رہتے ہیں تو وہ حصہ دونوں کے درمیان للذکر مثل حظ الانثیین کے قاعدہ کے مطابق بھائی کو کل موقوفہ مال سے دو حصے اور بہن کو ایک حصہ دیدیا جائے جائے گا اور اگر ان میں سے کوئی زندہ نہیں رہتا تو مورثِ اعلیٰ حیات بی بی کا جو بھی وارث اس وقت زندہ ہوگا اس کو دیا جائے گا۔

     

    مسئلہ کی تخریج شرعی درج ذیل ہے:

     

    مسئلہ: ۴، تص:۱۶

    میت

    مسئلہ:۴

    میت

    شوہر     لڑکا       لڑکی     لڑکی     (مفقود(زندہ)

    شوہر     لڑکا       لڑکی     لڑکی     (مفقود(مردہ)

     ۱                      ۳

     ۱          ۲          ۱         محروم

     ۴          ۶          ۳          ۳

     ۴          ۸          ۴

     

    مسئلہ منقحہ

    مسئلہ: ۱۶

    میت

    شوہر     لڑکا       لڑکی

    ۴          ۶          ۳

    X          ۲          ۱


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند