معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 49619
جواب نمبر: 49619
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 140-140/M=2/1435-U اگر مرحوم بھائی، والد صاحب کے انتقال کے وقت موجود تھے تو ایسی صورت میں والد مرحوم کا متروکہ مکان یا اس کی قیمت از روئے شرع ۷۲/ حصوں میں منقسم ہوگی جن میں سے ۹/ حصے آپ کی والدہ کو اور ۱۴، ۱۴ حصے آپ تینوں بھائیوں میں سے ہرایک کو اور ۷،۷ حصے تینوں بہنوں میں سے ہرایک بہن کو مل جائیں گے، والد صاحب کی دونوں بہنیں یعنی آپ کی پھوپھیاں محروم ہوں گی، اورجس بھائی کا انتقال ہوگیا اس کا ترکہ اس کے شرعی ورثہ میں تقسیم ہوجائے گا،مسئلے کی تخریج: مسئلہ: زوجہ=۹ ابن=۱۴ ابن=۱۴ ابن=۱۴ بنت=۷ بنت=۷ بنت=۷ اور اگر بھائی کا انتقال والد صاحب کے بعد ہوا ہو تو وضاحت فرماکر سوال دوبارہ کرلیں اور اس تخریج کو کالعدم سمجھیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند