• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 48792

    عنوان: میرے تین بچے ہیں، ایک لڑکا اور دو لڑکیاں ہیں ، بیوی بھی حیات ہے ، میں کچھ پروپرٹی رکھتاہوں کچھ پروپرٹی ذرائع دو مکان اور دو دکانیں ہیں ، کیا میں زندگی میں سب کے حصے تقسیم کرسکتاہوں ؟

    سوال: میرے تین بچے ہیں، ایک لڑکا اور دو لڑکیاں ہیں ، بیوی بھی حیات ہے ، میں کچھ پروپرٹی رکھتاہوں کچھ پروپرٹی ذرائع دو مکان اور دو دکانیں ہیں ، کیا میں زندگی میں سب کے حصے تقسیم کرسکتاہوں ؟ اگر کرسکتاہوں تو کس کا کیا حصہ کتنا ہے؟ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 48792

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1722-1402/B=1/1435-U حالت حیات میں آپ اپنی تمام پراپرٹی کے مالک ومختار ہیں، باپ کی حیات میں اولاد کا کوئی حق وحصہ باپ کی جائداد میں نہیں ہوتا، مرنے کے بعد اولاد اپنے باپ کی جائداد میں حق دار ہوتی ہے، اس وقت اپنی حیات میں آپ جو کچھ دیں گے وہ ہبہ اور عطیہ ہوگا، میراث کی تقسیم نہ ہوگی، اپنی حیات میں تقسیم کرنا چاہتے ہیں تو اپنے اور اپنی بیوی کے گذر بسر کے لیے بقدر ضرورت رکھ لیں، اس کے بعد باقی جائداد کو تین برابر حصوں میں تقسیم کرکے ہرایک اولاد کو ایک ایک حصہ دے کر انھیں مالک وقابض بنادیں۔ حالت حیات میں لڑکی اور لڑکے کو برابر دیا جاتا ہے۔ کذا فی رد المحتار والخلاصہ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند