• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 48495

    عنوان: وراثت

    سوال: میرے بڑے بھائی (تیس سال)جن کی ابھی شادی نہیں تھی ۔20/8/13 میں ان کا انتقال ہوگیا ہے، ان کی ایک زمین (پلاٹ) ہے جس کی قیمت نو دس لاکھ ہوگئی ہے اس پر مالکانہ حق کس کا ہوگا؟ ہم سب آٹھ بھائی اور چار بہنیں اورماں پاب ہیں (اب سات بھائی اور چار بہنیں بچے ہیں جن میں سے پانچ بھائی اور تین بہنوں کی شادی ہوچکی ہے)اوراگر صدقہ کرنا ہوتو کیا کرنا بہتر ہوگا کہ ان کو قیامت تک اس کو ثواب ملتا رہے ؟ کیا اس زمین کے سب حقدار ہوں گے یا صرف ماں باپ اورکس کا کتنا حق ہوگا؟

    جواب نمبر: 48495

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1490-1150/B=12/1434-u صورتِ مذکورہ میں مرحوم بھائی کی زمین (پلاٹ) کی کل مالیت از روئے شرع چھ حصوں میں تقسیم ہوگی، جن میں سے ایک حصہ (چھٹا) ماں کو ملے گا اور باقی ۵ حصے باپ کو ملیں گے، باپ کے ہوتے ہوئے بھائی بہن محروم ہوجائیں گے، اسی حساب سے ماں باپ کو دیدیا جائے، صدقہ کرنے کی ضرورت نہیں، ماں باپ بعد میں جہاں چاہیں خرچ کریں، انھیں اختیار ہوگا۔ مسئلہ کی شرعی تخریج ذیل میں ملاحظہ ہو: ام اب اخ اخت 1 5 محروم محروم


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند