معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 48427
جواب نمبر: 4842701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1329-1329/M=11/1434-U مرحوم کے الدین اگر حیات نہیں ہیں تو کل ترکہ مرحوم کا حقوق مقدمہ علی الارث کی ادائیگی کے بعد 64 سہام میں منقسم ہوگا جن میں سے 8سہام بیوی کو، اور 14 سہام لڑکے کو اور 7,7 سہام چھ لڑکیوں میں سے ہرایک کو ملیں گے۔ تخریج حسب ذیل ہے: زوجہ=8 ابن=14 بنت=7 بنت=7 بنت=7 بنت=7 بنت=7 بنت=7
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
پاکستان میں موجود مسلمان وارث ہندوستان کے مورث کی وراثت میں حصہ پائے گا
2351 مناظراپنے بیٹے کے حق میں وصیت معتبر نہیں
1480 مناظرکیا غیر مسلم والد کی وراثت میں حصہ ہے؟
5805 مناظرجو شخص باحیات ہے وہ اپنی جائداد کا خود مالک ہے اور اسے ہرطرح کے تصرف کا حق حاصل ہے؟
10573 مناظرپوتے كے بارے میں دادا كی وصیت كے باوجود ایك چچا جائداد دینے سے انكار كرے تو كیا حكم ہے؟
4258 مناظر