معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 47406
جواب نمبر: 47406
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1736-1412/B=1/1435-U والدین کے انتقال کے بعد ان کے خریدکردہ مکان کی مالیت موجودہ وقت کے لحاظ سے لگالی جائے، پھر اس مالیت کو چھ بھائیوں میں برابر تقسیم کرکے ہرایک بھائی اپنے حصے کا حق دار ہے، چار بھائیوں نے جس قدر جگہ ایک کمرہ کے ساتھ لی ہے اگر ایک بھائی کی مالیت سے زیادہ ہے تو ہرایک سے وہ زیادہ حصہ کی مالیت وصول کرے تاکہ سب کو شرعی اعتبار سے برابر حصہ ملے، اسی مالیت کے اندر زید اور اس کے بھائی کو اپنے اپنے مکان بنوانے کا بند وبست کرنا چاہیے، زید کی اگر کوئی بہن بھی ہے تو اس کو دوبارہ لکھ کر مسئلہ معلوم کریں کیونکہ بھائیوں کے ساتھ بہن بھی حق دار ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند