• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 43894

    عنوان: مہ بولا بیٹا یا بھائی بنانا

    سوال: مجھے یہ دریافت کرنا ہے کہ کسی عورت نے کسی کو اپنا منہ بولا بیٹا بنا لیا ہے اور وہ اسے اپنے بیٹے ہی کی طرح رکھتی ہے اور اسکے اصل بیٹے بیٹی بھی اسے بھائی ہی مانتے ہیں اور اب اس عورت کا انتقال ہو گیا ہے لیکن وہ اسکے اصل بچوں کو کہہ کر گئی کہ تمہارے بھائی کو ساتھ رکھنا ، اس پر اسلام کیا کہتا ہے؟ کیا اسے یہ رشتہ دار ی نبھانی جائز ہے اور کس حد تک جائز ہے؟

    جواب نمبر: 43894

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 160-124/H=3/1434 منھ بولا بیٹامثل حقیقی بیٹے کے نہیں ہوتا، مرحومہ کی وفات کے بعد اس کی حقیقی اولاد کا منھ بولا بیٹا بھائی نہیں ہوگا، اگرچہ مرحومہ نے وفات سے قبل کہا ہو کہ اس کو ساتھ رکھنا اور یوں اِنَّمَا الْمُوٴْمِنُوْنَ اِخْوَةٌ (سورہٴ الحجرات: پ۲۶) ساری دنیا کے موٴمنین مسلمین ایک دوسرے کے ایمانی واسلامی لحاظ سے بھائی بھائی اور بھائی بہن ہیں، مگر اس کی وجہ سے حقیقی بھائی بہن ہونے کا مثل نسبی رشتہ کے حکم میں نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند