• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 42107

    عنوان: وراثت کے بارے میں سوال ہے

    سوال: کیا فرماتے ہیں علماے دین اس مسئلہ میں کہ میرے مرحوم والد نے ایک شادی کی انکے تین لڑکے اور دو لڑکیاں ہوئیں، والد کے موجودگی میں پہلی بیوی کا انتقال ہو گیا پھر دوسری شادی کرلی ، اس سے پانچ لڑکے اور ایک لڑکی ہوئی بعد میں والد کا انتقال ہوگیا کچھ عرصے بعد دوسری بیوی کا بھی انتقال ہوگیا۔ اب والد کی جائداد کیسے تقسیم کریں گے اور کس کو کتنا حصہ ملے گا؟پورا قرض ادا ہونے کے بعد ایک زمین ہے جو تیس گنٹا ہے ، کس کو کتنا ملے گا؟

    جواب نمبر: 42107

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1967-1532/B=12/1433 والد مرحوم کا قرض ان کے ترکہ میں سے ادا کرنے کے بعد ان کے ترکہ میں زمین ومکان، زیور، نقد جس قدر بیچتے ہیں اس کی مالیت کو از روئے شرع 1672 سہام پر تقسیم کیا جائے گا، جن میں پہلی بیوی کے بطن سے ہونے والے تین لڑکوں میں سے ہرایک لڑکے کو 154 سہام اور دو لڑکیوں میں سے ہرایک کو 77 سہام ملیں گے اور دوسری بیوی کے بطن سے ہونے والے پانچ لڑکوں میں سے ہرایک کو 192 سہام اور لڑکی کو 96 سہام ملیں گے۔ ان کو باپ کی طرف سے بھی ملا ہے اور ماں کی طرف سے بھی ملا ہے اس لیے ان کے حصے زیادہ ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند