معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 39824
جواب نمبر: 39824
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1516-328/B=8/1433 صورت مذکورہ میں جمال الدین مرحوم کا کل ترکہ از روئے شرع 624سہام پر تقسیم ہوگا جن میں سے زوجہ ثانیہ کو 39سہام، ساتوں لڑکیوں کو 42-42 سہام اور تینوں لڑکوں کو 84-84 سہام ملیں گے، اور بڑی بیوی کی تینوں لڑکیوں کو مزید 13-13 سہام اور ملیں گے یعنی ان تینوں کو 55-55 سہام ملیں گے۔ وراثت کی تقسیم کے بعد اگر بیوی کے پاس اس کے مال میں اتنی گنجائش ہے کہ اس کے تہائی مال میں مسجد تعمیر ہوسکتی ہے تو اس کی یہ وصیت قابل عمل ہوگی، ورنہ وصیت قابل عمل نہ ہوگی۔ بڑی بیوی کی تینوں لڑکیوں کو باپ سے بھی ملا ہے اور ماں سے بھی ملا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند