• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 39330

    عنوان: جائداد کی تقسیم

    سوال: فتویٰ نمبر ۳۸۸۸۹ کا جواب ملا اسکے لئے بہت شکریہ ، اس میں آپنے جواب دیا ہے کہ ۱۲۸ سہام میں سے بھائیو کو ۱۴-۱۴ سہام بہنو ں کو ۷-۷ سہام اور والدہ کو ۶ سہام میں تقسیم کیا جائے ۔ جب کہ کل سہام بیٹھ رہے ہیں ۱۱۸ ، بھائی 6 *14=84 ، بہن 4 * 7 = 28 ، والدہ 1 * 6 = 6 ، total = 118 براہ کرم، تفصیل سے وضاحت فرمائیں

    جواب نمبر: 39330

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1241-211/B=7/1433 آپ کو اصل فتویٰ یا اس کی نقل بھی بھیجنی چاہیے تھی، آپ نے جو کچھ تحریر فرمایا ہے، اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ورثہ میں ایک زوجہ، چھ لڑکے اور چار لڑکیاں ہیں، اس حساب سے مرحوم کا کل ترکہ 128 سہام میں تقسیم ہوگا، جس میں سے آٹھواں حصہ یعنی 16 سہام بیوی کو ملیں گے۔ 14-14 سہام چھ لڑکوں کو ملیں گے۔ اور 7-7 سہام لڑکیوں کو ملیں گے۔ آپ نے 16 کو چھ سمجھ لیا ہے، اب آپ حساب ملالیجیے امید ہے کہ صحیح نکلے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند