• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 38827

    عنوان: Division of assets among the family members of my passed away brother in law

    سوال: ایک مہینہ پہلے بہنوئی کا انتقال ہوگیا اور کچھ رقم کے اثاثے چھوڑ گئے، والد کی طرف سے یہ ورثہ میں نہیں تھا بلکہ یہ ان کی اپنی کمائی تھی، پسماندگان میں ایک تین سالہ بیٹا ، ایک سات سالہ لڑکی اور ایک بیوی ہے۔ اس کے ایک بھائی ، ایک بہن اور ماں ہیں۔ اثاثے کی تقسیم کس طرح ہوگی؟ براہ کرم، قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب دیں۔

    جواب نمبر: 38827

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1019-844/B=6/1433 صورت مذکورہ میں آپ کے بہنوئی کا کل اثاثہ از روئے شرع 72سہام میں تقسیم ہوگا جن میں آٹھویں حصہ کی حق دار یعنی 9 سہام بیوی کو ملیں گے اور چھٹے حصہ کی حقدار یعنی 12سہام ماں کو ملیں گے اور باقیماندہ میں 34 سہام لڑکے کو اور 17سہام لڑکی کو ملیں گے۔ بھائی بہن محروم ہوجائیں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند