• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 3443

    عنوان:

    زید (حیات) (زوجہ ۱/منیرہ ۳/لڑکے اور ۴/لڑکیاں (زوجہ ۲)زاہدہ ۱/لڑکا اور ۴/لڑکیاں نوٹ: زید ابھی زندہ ہے۔ اس کی دو بیویاں ہیں۔ منیرہ اور زاہدہ، منیرہ کے تین لڑکے اور چار لڑکیاں ہیں ۔ زاہدہ کے ایک لڑکا اور چار لڑکیاں ہیں۔ زید چاہتا ہے کہ اپنی زندگی ہی میں اپنے مال کو اپنی اولاد اور بیوں کے درمیان تقسیم کردے۔ تو ہر ایک کو کتنا حصہ ملے گا؟ زید (میت) (زوجہ ۱)منیرہ ۳/لڑکے اور ۴/لڑکیاں (زوجہ ۲)زاہدہ ۱/لڑکا اور ۴/لڑکیاں نوٹ: براہ کرم ایک تقسیم زید کی زندگی کا بنائیں کہ اگر زید زندہ ہے تو ہر ایک کو کتنا ملے گا۔ اور اگر زید مرجائے تو اس صورت میں مذکورہ ورثاء چھوڑا ہو تو ہر ایک کو کتنا ملے گا؟ براہ کرم جواب سے نوازیں۔

    سوال:

    زید (حیات) (زوجہ ۱/منیرہ ۳/لڑکے اور ۴/لڑکیاں (زوجہ ۲)زاہدہ ۱/لڑکا اور ۴/لڑکیاں نوٹ: زید ابھی زندہ ہے۔ اس کی دو بیویاں ہیں۔ منیرہ اور زاہدہ، منیرہ کے تین لڑکے اور چار لڑکیاں ہیں ۔ زاہدہ کے ایک لڑکا اور چار لڑکیاں ہیں۔ زید چاہتا ہے کہ اپنی زندگی ہی میں اپنے مال کو اپنی اولاد اور بیوں کے درمیان تقسیم کردے۔ تو ہر ایک کو کتنا حصہ ملے گا؟ زید (میت) (زوجہ ۱)منیرہ ۳/لڑکے اور ۴/لڑکیاں (زوجہ ۲)زاہدہ ۱/لڑکا اور ۴/لڑکیاں نوٹ: براہ کرم ایک تقسیم زید کی زندگی کا بنائیں کہ اگر زید زندہ ہے تو ہر ایک کو کتنا ملے گا۔ اور اگر زید مرجائے تو اس صورت میں مذکورہ ورثاء چھوڑا ہو تو ہر ایک کو کتنا ملے گا؟ براہ کرم جواب سے نوازیں۔

    جواب نمبر: 3443

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 707/ ل= 691/ ل

     

    (۱) زندگی میں مال کی تقسیم کو وراثت کی تقسیم نہیں کہتے بلکہ یہ ہبہ ہوتا ہے اس لیے اگر زید زندگی میں مال تقسیم کرنا چاہتا ہے تو دونوں بیویوں کو جتنا مناسب سمجھے دیدیے، پھر مابقیہ کو تمام لڑکے اور لڑکیوں میں برابر تقسیم کردے۔

    (۲) اگر زید کے انتقال کے وقت مذکورہ بالا افراد ہی زید کے شرعی وارث ہوتے ہوں زید کے والدین میں کوئی زندہ نہ ہو تو بعد ادائے حقوق متقدمہ علی الارث و رفع موانع زید کے تمام مال کو ۱۲۸ حصوں میں تقسیم کرکے ۸،۸ حصے دونوں بیویوں میں سے ہرایک کو اور ۱۴، ۱۴ حصے چاروں لڑکوں میں سے ہرایک کو اور ۷،۷ حصے لڑکیوں میں سے ہرایک کو دیئے جائیں گے۔ یہ اس صورت میں ہے کہ مذکورہ بالا ورثہ زید کی وفات کے وقت موجود ہوں، اگر ان میں سے کسی ایک کی بھی وفات ہوجائے تومسئلہ بدل جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند