• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 32388

    عنوان: والد کے مال کی تقسیم

    سوال: میرے والد کے انتقال کے بعد جو ان کا جی پی فنڈ اور انعام ہمیں ملا ہے کیا اس پیسوں سے ہم پر حج فرض ہو گا؟ ہم دو بھائی اور دو بہنیں ہیں اور والدہ بھی حیات ہیں اور پیسوں کا سارا نظام بڑے ہونے کے ناطے میرے ہاتھ میں ہے۔ ان پیسوں سے ہمیں گھر بھی خریدنا ہے اور بہنوں کی شادی بھی کرنی ہے۔ پیسے ہم نے تقسیم نہیں کئے ہیں۔

    جواب نمبر: 32388

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 1125=710-6/1432 آپ تمام ورثہ پہلے والد مرحوم کے کل ترکہ کو تقسیم کرکے ہرایک کا حصہٴ شرعیہ اس کے قبضہ میں دیدیں اس کے بعد حج، مکان، شادی سے متعلق معلومات کرنے کے لیے دوبارہ سوال کریں۔ بعد ادائے حقوق متقدمہ علی المیراث وصحتِ تفصیل ورثہ والد مرحوم کا کل مالِ متروکہ (جی پی فنڈ انعام ودیگر املاک) اڑتالیس (48)حصوں پر تقسیم کرکے چھ (6)حصے مرحوم کی بیوی (آپ کی والدہ) کو اور چودہ چودہ (14-14)حصے دونوں بیٹوں کو اور سات سات (7-7)حصے دونوں بیٹیوں کو ملیں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند