• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 28615

    عنوان: میرے دوست کے بھائی نے لون پر گاڑی لی تھی اور لون بھر رہا تھا، اچانک اللہ کے حکم سے اس کا انتقال ہوگیا ہے۔ اس کا بھائی اس کی گاڑی استعمال کررہا ہے۔ پچھلے دوسال سے لون نہیں بھررہا ہے۔ میں اس کو بہت سمجھاتاہوں کہ یہ لون کی گاڑی ہے اس کو واپس کردو ۔ لون والی کمپنی گاڑی کا مطالبہ بھی نہیں کررہا ہے، کیا اس کے لیے اس طرح یہ کار استعمال کرنا جائز ہے ؟اسے کیا کرنا چاہئے؟براہ کرم، اس پر روشنی ڈالیں۔ 

    سوال: میرے دوست کے بھائی نے لون پر گاڑی لی تھی اور لون بھر رہا تھا، اچانک اللہ کے حکم سے اس کا انتقال ہوگیا ہے۔ اس کا بھائی اس کی گاڑی استعمال کررہا ہے۔ پچھلے دوسال سے لون نہیں بھررہا ہے۔ میں اس کو بہت سمجھاتاہوں کہ یہ لون کی گاڑی ہے اس کو واپس کردو ۔ لون والی کمپنی گاڑی کا مطالبہ بھی نہیں کررہا ہے، کیا اس کے لیے اس طرح یہ کار استعمال کرنا جائز ہے ؟اسے کیا کرنا چاہئے؟براہ کرم، اس پر روشنی ڈالیں۔ 

    جواب نمبر: 28615

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 114=106-1/1432

    مذکورہ صورت میں ورثہ پر لازم ہے کہ میت کے ذمہ جتنی قسطیں واجب الاداء رہ گئیں، اس کے ترکہ میں سے ادا کریں، اگر گاڑی کے علاوہ دوسرا مال اتنا نہ ہو،جس سے وہ قسطیں ادا ہوسکیں تو یہ گاڑی بیچ کر دَین ادا کریں، دین بہرحال ادا کرنا ضروری ہے، میتِ مدیون کے مال ہوتے ہوئے، میت کا دَین نہ ادا کرنا، بڑا گناہ ہے، نیز اگر اس طرح تاخیر کرتے رہے تو سود پر سود چڑھتا جائے گا، جو آگے چل کر پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند