• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 2826

    عنوان:

    رفیق کا انتقال ہوگیا، پسماندگان میں ایک بیٹا ، دو بیٹیاں، ایک زوجہ، ایک پاب، ایک سوتیلی ماں، بھائی اور ایک بہن ہیں، تو کیا اس کے والد کو وراثت میں کچھ حصہ ملے گا؟

    سوال:

    رفیق کا انتقال ہوگیا، پسماندگان میں ایک بیٹا ، دو بیٹیاں، ایک زوجہ، ایک پاب، ایک سوتیلی ماں، بھائی اور ایک بہن ہیں، تو کیا اس کے والد کو وراثت میں کچھ حصہ ملے گا؟

    جواب نمبر: 2826

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 139/ د= 14/ ک

     

    رفیق کے انتقال کے بعد اس کا جملہ ترکہ حقوق متقدمہ علی الارث کی ادائیگی کے بعد مذکورہ ورثہٴ شرعی کے درمیان حسب ذیل طریقہ پر تقسیم ہوگا، حقیقی باپ وارث ہوتا ہے سوتیلی ماں وارث نہیں ہوگی نیز بھائی بہن بھی صورتِ مذکورہ میں وار نہ ہوں گے۔

    مرحوم کے ترکہ کے چھیانوے حصے کیے جائیں گے۔ بارہ (12)حصہ بیوی کو، سولہ (16)حصہ باپ کو چونتیس (34)حصہ اکلوتے بیٹے کو اور سترہ سترہ (17-17)حصہ دونوں بیٹیوں کو دیا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند