• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 27406

    عنوان: یہ معلوم کرنا ہے کہ میرے بچپن میں والد صاحب کا انتقال ہوگیا تھا اور والدہ صاحبہ کا حال ہی میں انتقال ہوا ہے۔ میں اپنے والدین کی اکلوتی اوالاد ہوں، میرا کوئی بھائی بہن نہیں ہے۔میری ایک سگی نانی اور چارماموں اور تین خالائیں ہیں۔ والد صاحب نے اپنی زندگی میں اسٹوک مارکیٹ سے کچھ شیئر ز خریدے تھے ، ان کی وفات کے بعد والدہ نے ان تمام شیئرز کو اپنے نام کرائے کیوں کہ میں تب صرف سات سال کا تھا، لیکن ان شیئرز میں میری والدہ نے مجھے نامزد کردیاتھا جس کی بناء پر میں نے وہ شیئرز اپنے نام کرالیا۔ 
    اب مجھے یہ پوچھنا ہے کہ ان شیئرز میں میرے علاوہ کسی اور کا حصہ بنتاہے ؟اگر بنتاہے تو کتنا؟اس کے علاوہ تقریبا30,000,00/تیس لاکھ روپئے کے نیشنل سوینگ سرٹیفیکٹس(بیوہ اسکیم سرٹیفیکٹ) بھی ہیں جو کہ زوجہ کے زیورات مالیت اٹھارہ لاکھ کا بیچ کر اوروالدہ کے بارہ لاکھ ملاکر لئے گئے تھے ، ان سرٹیفیکٹس میں بھی والدہ نے مجھے، میری زوجہ اور میرے بیٹے کو نامزد مقرر کیا تھا، وہ بھی میرے نام ٹرانسفر ہوچکے ہیں تو کیا ان سرٹیفیکٹس میں بھی میرے علاوہ کسی اور کا حصہ بنتاہے؟ اگر ہاں! تو کتنا؟اس کے علاوہ میری والدہ پاکستان اٹنرنیشنل ایئر لائن کارپوریشن میں ملازمت کرتی تھیں ان کے پی ایف میں بھی میں ہی نامزد کیا گیا ہوں، والدہ اور میرا شروع سے مشترکہ بینک اکاؤنٹ بھی چلا آرہا ہے۔ اس میں کچھ رقم موجود ہے، معلوم کرناہے کہ پی ایف اور بینک اکاؤنٹ میں بھی کسی اور کا حصہ بنتاہے ؟ اگر ہاں! تو کتنا؟ براہ کرم، اس بارے میں میری رہنمائی فرمائیں۔ 

    سوال: یہ معلوم کرنا ہے کہ میرے بچپن میں والد صاحب کا انتقال ہوگیا تھا اور والدہ صاحبہ کا حال ہی میں انتقال ہوا ہے۔ میں اپنے والدین کی اکلوتی اوالاد ہوں، میرا کوئی بھائی بہن نہیں ہے۔میری ایک سگی نانی اور چارماموں اور تین خالائیں ہیں۔ والد صاحب نے اپنی زندگی میں اسٹوک مارکیٹ سے کچھ شیئر ز خریدے تھے ، ان کی وفات کے بعد والدہ نے ان تمام شیئرز کو اپنے نام کرائے کیوں کہ میں تب صرف سات سال کا تھا، لیکن ان شیئرز میں میری والدہ نے مجھے نامزد کردیاتھا جس کی بناء پر میں نے وہ شیئرز اپنے نام کرالیا۔ 
    اب مجھے یہ پوچھنا ہے کہ ان شیئرز میں میرے علاوہ کسی اور کا حصہ بنتاہے ؟اگر بنتاہے تو کتنا؟اس کے علاوہ تقریبا30,000,00/تیس لاکھ روپئے کے نیشنل سوینگ سرٹیفیکٹس(بیوہ اسکیم سرٹیفیکٹ) بھی ہیں جو کہ زوجہ کے زیورات مالیت اٹھارہ لاکھ کا بیچ کر اوروالدہ کے بارہ لاکھ ملاکر لئے گئے تھے ، ان سرٹیفیکٹس میں بھی والدہ نے مجھے، میری زوجہ اور میرے بیٹے کو نامزد مقرر کیا تھا، وہ بھی میرے نام ٹرانسفر ہوچکے ہیں تو کیا ان سرٹیفیکٹس میں بھی میرے علاوہ کسی اور کا حصہ بنتاہے؟ اگر ہاں! تو کتنا؟اس کے علاوہ میری والدہ پاکستان اٹنرنیشنل ایئر لائن کارپوریشن میں ملازمت کرتی تھیں ان کے پی ایف میں بھی میں ہی نامزد کیا گیا ہوں، والدہ اور میرا شروع سے مشترکہ بینک اکاؤنٹ بھی چلا آرہا ہے۔ اس میں کچھ رقم موجود ہے، معلوم کرناہے کہ پی ایف اور بینک اکاؤنٹ میں بھی کسی اور کا حصہ بنتاہے ؟ اگر ہاں! تو کتنا؟ براہ کرم، اس بارے میں میری رہنمائی فرمائیں۔ 

    جواب نمبر: 27406

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 10=3-1/1432

    صورتِ مسئولہ میں آپ کے والد کا تمام ترکہ بعد ادائے حقوق مقدم علی المیراث 48حصوں میں منقسم ہوکر 47حصے آپ کو اور ایک حصہ آپ کی نانی کو ملے گا۔

    یہ تو آپ کے والد کے ترکہ کی تقسیم ہوئی اور آپ کی والدہ کے ترکہ کی تقسیم اس طرح ہوگی؛ کہ بعد ادائے حقوقِ مقدم علی المیراث آپ کی والدہ کا تمام ترکہ (جس میں آپ کے والد کے ترکہ سے حاصل حصہ بھی شامل ہوگا) ۶/ حصوں میں منقسم ہوکر پانچ حصے آپ کو اور ایک حصہ آپ کی نانی کو مل جائے گا۔ آپ کے ماموں اورخالائیں آپ کی والدہ کے ترکہ سے محروم ہوں گے۔ 

    والدہ کے ترکہ میں آپ کی بیوی کے 18لاکھ شامل نہیں ہوں گے، وہ بعینہ آپ کی اہلیہ کو مل جائیں گے۔
    نوٹ: آپ کے والدین نے جو شیئرز چھوڑے ہیں،اگر ان میں کوئی شیئرز ناجائز اور حرام ہے، تو اس سے حاصل منافع کو صدقہ کردیا جائے۔ اسی طرح بینک میں جمع کردہ رقم پر اگر بینک اضافہ کرکے کچھ رقم دیتا ہے، تو وہ سود ہے، اس کا استعمال آپ کے لیے جائز نہ ہوگا۔ اس کو بلانیت ثواب فقراء ومساکین وغیرہ پر صدقہ کردیا جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند