• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 27336

    عنوان: والد کا مکان ہے ، میں ان کی اکلوتی بیٹی ہوں، میرے والدین کا انتقال ہوچکاہے ، ہمارے ساتھ والد کی چچازاد بہن کا بیٹارہتاہے جب کہ اس کے والد کا مکان ہے اور بھائی بہن بھی ہیں اور وہ میرے والد کے مکان میں آدھا حق مانگ رہاہے، وہ کہتا ہے کہ میرے والد کی وصیت اس کے پاس ہے، میرے والد نے کبھی اس وصیت کاذکر نہیں کیا۔ براہ کرم، بتائیں کہ کیا اس میں اس کا حق لگتا ہے یا نہیں؟

    سوال: والد کا مکان ہے ، میں ان کی اکلوتی بیٹی ہوں، میرے والدین کا انتقال ہوچکاہے ، ہمارے ساتھ والد کی چچازاد بہن کا بیٹارہتاہے جب کہ اس کے والد کا مکان ہے اور بھائی بہن بھی ہیں اور وہ میرے والد کے مکان میں آدھا حق مانگ رہاہے، وہ کہتا ہے کہ میرے والد کی وصیت اس کے پاس ہے، میرے والد نے کبھی اس وصیت کاذکر نہیں کیا۔ براہ کرم، بتائیں کہ کیا اس میں اس کا حق لگتا ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 27336

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 1759=501-12/1431

    صورت مسئولہ میں جب تک آپ کی چچا زاد بہن کا بیٹا وصیت نامہ پر دو گواہ نہیں پیش کردیتا اس وقت تک اس کا قول مسموع نہ ہوگا، اور وصیت نامہ کی رو سے اس کو آپ کے والد کے مکان میں حق نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند