• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 26057

    عنوان: سوال یہ ہے کہ میری بڑی بہن کا نام زیب النساء اور میرانام شبیر احمد ہے۔ ہم دونوں چھ/ سات / سال کے تھے تو ہمارے والد جناب سبحان صاحب کا انتقال ہوگیا، پھرہماری امی نے دوسری شادی کی جناب اسماعیل صاحب سے۔ اس شادی سے ایک لڑکی ہوئی جس کا نام اختری بانو ہے۔ یہ لڑکی چھ / سات/ سال کی تھی تو دوسرے والد کا بھی انتقال ہوگیا۔ اور آج سے بیس سال پہلے امی کا بھی انتقال ہوگیا ہے۔ ابھی ایک گھر ہے اسماعیل صاحب کا ، اس میں کس طرح حصہ ہونا چاہئے؟مجھے اور میری دوبہنوں کو کتنا کتنا حصہ ملے گا؟گھر کی قیمت آج کے حساب سے 14/ لاکھ ہے، اور یہ گھر 3/4/ سال سے کرایہ ہے، کرایہ کے دولاکھ روپئے بھی میرے پاس ہیں۔ یہ دولاکھ اور چودہ لاکھ کل ملا کر سولہ لاکھ ہورہے ہیں۔ براہ کرم، شریعت کی روشنی میں بتائیں کہ مجھے کس طرح حصہ دینا چاہئے؟

    سوال: سوال یہ ہے کہ میری بڑی بہن کا نام زیب النساء اور میرانام شبیر احمد ہے۔ ہم دونوں چھ/ سات / سال کے تھے تو ہمارے والد جناب سبحان صاحب کا انتقال ہوگیا، پھرہماری امی نے دوسری شادی کی جناب اسماعیل صاحب سے۔ اس شادی سے ایک لڑکی ہوئی جس کا نام اختری بانو ہے۔ یہ لڑکی چھ / سات/ سال کی تھی تو دوسرے والد کا بھی انتقال ہوگیا۔ اور آج سے بیس سال پہلے امی کا بھی انتقال ہوگیا ہے۔ ابھی ایک گھر ہے اسماعیل صاحب کا ، اس میں کس طرح حصہ ہونا چاہئے؟مجھے اور میری دوبہنوں کو کتنا کتنا حصہ ملے گا؟گھر کی قیمت آج کے حساب سے 14/ لاکھ ہے، اور یہ گھر 3/4/ سال سے کرایہ ہے، کرایہ کے دولاکھ روپئے بھی میرے پاس ہیں۔ یہ دولاکھ اور چودہ لاکھ کل ملا کر سولہ لاکھ ہورہے ہیں۔ براہ کرم، شریعت کی روشنی میں بتائیں کہ مجھے کس طرح حصہ دینا چاہئے؟

    جواب نمبر: 26057

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 2676=864-11/1431

    اگر اسماعیل مرحوم (آپ کے سوتیلے والد) سے پہلے آپ کی والدہ مرحومہ کی وفات ہوگئی تو آپ اور آپ کی بہن زیب النساء کا کچھ حصہ اسماعیل مرحوم کے مکان میں نہیں ہے، اسماعیل مرحوم کی ایک بیٹی کے علاوہ اور دیگر ورثہ کی تفصیل لکھتے تو ہرایک کا حصہٴ شرعیہ لکھ دیا جاتا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند