• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 24816

    عنوان: اگر والدین اپنی حیات میں اپنے بیٹے اور بیٹیوں کے لیے برابر حصہ لکھ دیں تو ان کے انتقال کے بعد برابر ی سے یا 2/1 کے حساب سے جائداد کی تقسیم کیسے کرسکتے ہیں؟ براہ کرم، شریعت کے مطابق جواب دیں۔ 

    سوال: اگر والدین اپنی حیات میں اپنے بیٹے اور بیٹیوں کے لیے برابر حصہ لکھ دیں تو ان کے انتقال کے بعد برابر ی سے یا 2/1 کے حساب سے جائداد کی تقسیم کیسے کرسکتے ہیں؟ براہ کرم، شریعت کے مطابق جواب دیں۔ 

    جواب نمبر: 24816

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 1310=1310-9/1431

    والدین اگر اپنی حیات میں اپنے بیٹے، بیٹیوں کے نام برابر حصہ لکھ دیں اور ان کو دے کر مالک وقابض بھی بنادیں اور خود لاتعلق ہوجائیں تو ہرایک اپنے حصے کے مالک ہوجائیں گے اور اگر صرف حصہ لکھ دیں اور حصہ الگ کرکے ہرایک کے قبضہ وملکیت میں نہ دیں اور وفات تک والدین اپنا قبضہ برقرار رکھیں تو ایسی صورت میں ان کے انتقال کے بعد وہ جائداد ترکہ بن جائے گی جس میں لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الْاُنْثَیَیْنِ کے قاعدے سے بیٹے کو پورا اور بیٹی کو آدھا حصہ ملے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند