عنوان: میرا سوال یہ ہے کہ میرے بڑے بھائی کی چار لڑکیاں اور تین لڑکے ہیں جن میں سے تین لڑکیوں اور دو لڑکوں کی شادی ہوچکی ہے جو ہم دونوں بھائیوں کے ایک ساتھ کئے ہوئے بزنس کے پیسے سے ہوئی ہے، انہیں پیسوں سے میری ایک لڑکی اور اور ایک لڑکے کی شادی ہوئی ہے، مگر ابھی میری ایک لڑکی اور تین لڑکوں کی شادی ہونا باقی ہے، اور میرے بڑے بھائی ہم سے الگ ہوگئے ہیں ، اب میں کیا کروں؟ کیا میں اپنی لڑکی اور لڑکوں کی شادی کے لیے پیسے مانگوں؟ براہ کرم، آ پ ہمیں صحیح صلاح دیں۔
سوال: میرا سوال یہ ہے کہ میرے بڑے بھائی کی چار لڑکیاں اور تین لڑکے ہیں جن میں سے تین لڑکیوں اور دو لڑکوں کی شادی ہوچکی ہے جو ہم دونوں بھائیوں کے ایک ساتھ کئے ہوئے بزنس کے پیسے سے ہوئی ہے، انہیں پیسوں سے میری ایک لڑکی اور اور ایک لڑکے کی شادی ہوئی ہے، مگر ابھی میری ایک لڑکی اور تین لڑکوں کی شادی ہونا باقی ہے، اور میرے بڑے بھائی ہم سے الگ ہوگئے ہیں ، اب میں کیا کروں؟ کیا میں اپنی لڑکی اور لڑکوں کی شادی کے لیے پیسے مانگوں؟ براہ کرم، آ پ ہمیں صحیح صلاح دیں۔
جواب نمبر: 2462401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 1723=1354-10/1431
الگ ہونے کے بعد آپ دونوں اپنے اپنے حصہ کے کفیل اور ذمہ دار ہوں گے، شادی بیاہ کے اخراجات میں بھی آپ خود کفیل ہوں گے۔ شرکت میں جس کی جس کی شادی ہوگئی، وہ سب ایک دوسرے کے ساتھ تبرع اور احسان میں ہوئی۔ الگ ہوجانے کے بعد اب کسی کو کسی سے شادی کے لیے یا اور کسی کام کے لیے مطالبہ کرنا جائز نہیں۔ ا للہ پر توکل کیجیے وہی باقیماندہ لڑکوں اور لڑکیوں کی بھی شادی کا انتظام کرے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند