معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 23494
جواب نمبر: 23494
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 1046=776-7/1431
اگر آپ کی والدہ یا دادا دادی میں سے کوئی حیات نہ ہو تو آپ کے والد کا تمام ترکہ بعد ادائے حقوق مقدمہ علی الارث 11 حصوں میں منقسم ہوکر(دو،دو) 2-2حصے مرحوم کے چاروں لڑکوں میں سے ہرایک کو اور ایک ایک (1-1) حصہ تینوں لڑکیوں میں سے ہرایک کو ملے گا۔
مسئلہ کی تخریج شرعی درج ذیل ہے:
مسئلہ: 11
لڑکا لڑکا لڑکا لڑکا لڑکی لڑکی لڑکی
2 2 2 2 1 1 1
========================
نوٹ: اگر آپ کی والدہ یا دادا دادی میں سے کوئی بوقت انتقال کرنے آپ کے والد کے باحیات تھیں تو پھر دوبارہ وضاحت کرکے تقسیم کا حکم معلوم کریں۔(د)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند