• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 2259

    عنوان:

    ایک شخص کا انتقال ہوگیا ہے، اس نے وصیت کی تھی کہ میرے پیسے کو مدرسہ اور میرے غر یب رشتہ داروں اور پوتے پویتوں کی شادی میں تحفے میں دیدینا، کیا اس کے مستحق ورثہ کے لیے جائزہے کہ وصیت میں متعینہ رقم کو کم کردیں۔

    سوال:

    ایک شخص کا انتقال ہوگیا ہے، اس نے وصیت کی تھی کہ میرے پیسے کو مدرسہ اور میرے غر یب رشتہ داروں اور پوتے پویتوں کی شادی میں تحفے میں دیدینا، کیا اس کے مستحق ورثہ کے لیے جائزہے کہ وصیت میں متعینہ رقم کو کم کردیں۔

    جواب نمبر: 2259

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1967/ ھ= 1509/ ھ

     

    اولاً مرحوم کے مال سے تجہیز و تکفین و تدفین کی جائے گی پھر مرحوم کے ذمہ قرض ہو تو اس کو ادا کیا جائے گا اس کے بعد جو کچھ مال بچے اس میں سے ایک تہائی میں مرحوم کی وصیت نافذ ہوگی، دو تہائی ورثہ شرعی کے درمیان علی قدر حصصہم (یعنی ان کے حصوں کے مطابق) تقسیم کیا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند