معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 22321
جواب نمبر: 22321
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م):794=794-5/1431
مذکورہ رہائشی عمارت اگر آپ کے بھائی کی ملکیت ہے اور وہ اس کو اپنی زندگی میں اپنی اولاد وغیرہم کے درمیان تقسیم کرنا چاہتے ہیں تو ان کو چاہیے کہ اپنی اوراہلیہ کی ضرورت کے بقدر حصہ رکھ کر بقیہ اپنے بیٹے اور بیٹیوں میں سے ہرایک کو برابر، برابر حصہ دیدیں اور اپنے لیے جتنا حصہ مناسب سمجھیں رکھ لیں، کوئی تحدید نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند