معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 22279
جواب نمبر: 2227931-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل):827=597-6/1431
جو جائداد آپ کے والد نے ترکہ میں چھوڑی ہے اس کے حقد ار آپ کے بھائی بہن اور والدہ بھی ہیں۔ آپ کے لیے ان کو اپنے والد کی جائداد سے حصہ نہ دینا جائز نہیں، البتہ اگر آپ اپنی کمائی سے زمین وجائداد خریدتے ہیں تو اس کے مالک آپ خود ہوں گے، اس میں سے اگر آپ اپنے بھائی بہنوں کو حصہ نہ دینا چاہیں تو یہ آپ کی مرضی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میرے سسر کی ایک دکان اورایک فلیٹ ہے۔ میرے سسر کا ذہنی توازن خراب ہونے کی وجہ سے یہ دکان میرے شوہر کے بچپن سے بند تھی۔ سسر بیماری سے قبل اس دکان کو چلاتے تھے جب وہ بیمار ہوئے تو دکان بند کردی گئی اور سامان آہستہ آہستہ بیچ کر ختم کردیا۔ پھر پندرہ سال بعد میرے شوہر اورمیرے جیٹھ اس دکان کو چلاتے ہیں۔ دکان جب کھولی تو دکان خالی تھی آہستہ آہستہ دکان میں سامان ڈالتا رہا اور دکان ترقی کرتی گئی، یہاں تک کہ دکان کی کمائی سے دو جائیداد خریدی گئی۔دکان سے نفع نقصان دونوں ہی ہوتا رہا ۔ اب دکان پر تقریباً آٹھ لاکھ کا قرض ہے دونوں بھائی باری باری اس دکان کوچلاتے رہے کبھی ایک بھائی کبھی دوسرا بھائی۔ میری ساس کا انتقال میرے شوہر کے بچپن میں ہوگیا تھا۔ میرے سسر کے انتقال سے قبل ان کے والدین، دادا، دادی اور نانی کا بھی انتقال ہوگیا تھا۔ میرے سسر کے انتقال کے وقت ان کے وارثوں میں چار بیٹے اور ایک بیٹی حیات تھیں۔ سسر کے انتقال کے بعد بیٹی سلمی کا بھی انتقال ہوگیا۔ سلمی کے وارثوں میں چار بیٹے ایک بیٹی اور شوہر حیات ہیں۔ ا س کے بعد بڑے بیٹے فاروق کا بھی انتقال ہوگیا ان کے انتقال کے وقت ان کے وارثوں میں ایک بیوہ اور چار بیٹی حیات تھیں، پھر مرحوم فاروق کی بیوہ کا بھی انتقال ہوگیا۔ بیوہ کے انتقال کے وقت ان کے وارثوں میں چار بیٹی ایک بھائی اور دو بہنیں حیات ہیں، پھر میرے شوہر محمد اسلم کا بھی انتقال ہوگیا۔ان کے وارثوں میں ایک بیوہ اور دو بیٹی حیات ہیں۔ اب یہ وراثت میرے سسر کے وارثوں میں کس طرح تقسیم ہوگی؟ ترکہ سے متعلق چند سوال درج ذیل ہیں: (۱)میرے سسر کا ذہی توازن میرے شوہر کے بچپن سے خراب تھا۔ دکان کو دو بیٹوں محمد فاروق اور محمد اسلم نے چلایا تھا۔ اس دکان سے جو دو جگہیں خریدی گئیں تھیں، کیا وہ بھی سسر کے ترکہ میں آئیں گی یا پھر وہ دو جگہیں دو بھائیوں کا ترکہ ہیں؟ (۲)جو دو جگہیں خریدی گئی تھی ان میں سے ایک جگہ مرحوم محمد فاروق کی بیوہ نے بیچ کر رقم یہ کہہ کر رکھ لی کہ یہ میرے شوہر کی کمائی سے خریدی گئی تھی اس پر میرا حق ہے۔ جو جگہ بیچی گئی ہے اس جگہ کا ترکہ کیسے ہوگا؟
2192 مناظرسوال
یہ ہے کہ میرے نانا نے دو شادیاں کی ہیں پہلی بیوی سے صرف ایک بیٹی ہے اور دوسری
بیوی سے پانچ بچے ہیں۔ میرے نانا نے اپنی پہلی بیوی کو مکان کا حصہ دے دیا ہے لکھ
کر کہ تم اس کی مالک ہو ۔تو کیا اس میں دوسری بیوی کی اولاد حق دار ہو سکتی ہے کہ
نہیں؟
زید کا یہ کہنا کہ اپنی بیٹیوں کو کچھ نہیں دوں گا؟ درست ہے؟
2587 مناظركیا والدہ کے دوسرے شوہر كی جائیداد میں ہمارا حصہ ہوگا؟
3038 مناظرنانا کے انتقال کے بعد ہماری والدہ کا بھی انتقال ہوگیا، کیا نانا کی وراثت میں ہمارا حصہ ہوگا؟
2420 مناظرایک
شخص کا انتقال ہوا اس نے اپنے پیچھے درج ذیل رشتہ دار چھوڑے: (۱)ایک بیوی، (۲)ایک شادی شدہ لڑکا
اورایک بہو، (۳)دو
لڑکیاں ایک شادی شدہ ایک لڑکی کے ساتھ اور دوسری غیر شادی شدہ، (۴)تین شادی شدہ بہنیں، (۵)ایک خالہ اور اس کی ایک
شادی شدہ لڑکی، (۶)ایک
بڑا چچا زاد بھائی اور اس کی بیوی۔ برائے کرم مجھے بتائیں کہ اوپر مذکور لوگوں کے
درمیان اس کی جائداد کیسے تقسیم کی جائے گی؟
میرے
والد انٹر کالج میں پرنسپل تھے اوران کی تنخواہ سے ہر مہینے 83روپیہ کٹا کرتا تھا
جو کہ ہر ملازم کو گروپ ایل آئی سی کے لیے کٹوانا ضروری ہوتا ہے۔ ان کا سروس میں
انتقال ہوگیا۔ ان کی پوری سروس میں جو رقم کٹی تھی وہ تیرہ ہزار کے قریب تھی، پر ایل
آئی سی کے وعدہ (کہ سروس میں انتقال ہونے پر ایک لاکھ اور مزید جمع شدہ روپئے ملیں
گے)کے حساب سے ہم لوگوں کو ایک لاکھ تیرہ ہزار روپیہ مل گیا۔ کیا یہ رقم یا بڑھی
ہوئی رقم ہمارے لیے جائز ہے اور ہم اس کا حج کے لیے استعمال کرسکتے ہیں؟ آپ سے
درخواست ہے کہ میری اورمیرے والدین کی مغفرت کے لیے دعا کریں۔