• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 22239

    عنوان: محمد اورعقیل دوبھائی تھے ، جن میں سے عقیل اپنے اہل و اعیال کے ساتھ پاکستان ہجرت کر گئے، کچھ دنوں پہلے محمد لاولد انتقال کرگئے۔ ہندوستان میں ان کی پھوپھی زاد بہن کا بیٹاموجود ہے۔ براہ کرم، یہ بتائیں کہ محمد کی جائداد کا شرعی حقدار کون ہوگا؟ اگر شرعی حق عقیل کی اوالادوں کو پہنچتاہے تو کیا وہ اس جائداد کو فروخت کرکے اس کے پیسے غیر قانونی طور سے منتقل کرسکتے ہیں؟ اور اگر نہیں تو کیا پھوپھی زاد بہن کے بیٹے کو کچھ حق پہنچتاہے؟ براہ کرم، اس سلسلے میں شرعی حکم بتائیں۔ 

    سوال: محمد اورعقیل دوبھائی تھے ، جن میں سے عقیل اپنے اہل و اعیال کے ساتھ پاکستان ہجرت کر گئے، کچھ دنوں پہلے محمد لاولد انتقال کرگئے۔ ہندوستان میں ان کی پھوپھی زاد بہن کا بیٹاموجود ہے۔ براہ کرم، یہ بتائیں کہ محمد کی جائداد کا شرعی حقدار کون ہوگا؟ اگر شرعی حق عقیل کی اوالادوں کو پہنچتاہے تو کیا وہ اس جائداد کو فروخت کرکے اس کے پیسے غیر قانونی طور سے منتقل کرسکتے ہیں؟ اور اگر نہیں تو کیا پھوپھی زاد بہن کے بیٹے کو کچھ حق پہنچتاہے؟ براہ کرم، اس سلسلے میں شرعی حکم بتائیں۔ 

    جواب نمبر: 22239

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل):854=594-5/1431

    صورت مسئولہ میں محمد مرحوم کی جائداد کے وارث ان کے بھائی عقیل ہوں گے، اگر وہ باحیات ہوں ،ورنہ ان کی اولاد اپنے چچا کی وارث ہوگی۔ مرحوم کی پھوپھی زاد بہن کا بیٹا وارث نہیں ہوگا۔ عقیل کی اولاد جائداد فروخت کرکے اس کی رقم اپنی طرف منتقل کراسکتی ہے، البتہ اس کے لیے غیرقانونی طریقہ اختیار کرنا جس سے جان ومال کو خطرہ لاحق ہو جائز نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند