معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 21136
میرے دادا کا انتقال ہوگیا ہے، میری دا دی نے اپنے گھر کا ۶۰٪ حصہ اپنے تینوں بیٹوں کے نام وصیت کردی ، وہ مرض الموت میں نہیں تھیں۔ کیا ان کے لیے یہ صیت کرنا یا یا ہدیہ میں دینا جائز ہے؟ جب کہ انہوں نے اس بارے میں اپنی تینوں یبٹیوں کو کوئی اطلا ع نہیں دی نیز میرے والد صاحب نے بھی ۵۰٪ رقم اس میں خرچ کی تھی جب یہ مکان بنایا جارہا تھا۔
میرے دادا کا انتقال ہوگیا ہے، میری دا دی نے اپنے گھر کا ۶۰٪ حصہ اپنے تینوں بیٹوں کے نام وصیت کردی ، وہ مرض الموت میں نہیں تھیں۔ کیا ان کے لیے یہ صیت کرنا یا یا ہدیہ میں دینا جائز ہے؟ جب کہ انہوں نے اس بارے میں اپنی تینوں یبٹیوں کو کوئی اطلا ع نہیں دی نیز میرے والد صاحب نے بھی ۵۰٪ رقم اس میں خرچ کی تھی جب یہ مکان بنایا جارہا تھا۔
جواب نمبر: 21136
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 638=430-4/1431
ورثاء کے حق میں وصیت کا نفاذ نہیں ہوتا؛ اس لیے آپ کی دادی کا اپنے بیٹوں کو اپنے گھر کی وصیت کرنا لغو ہوا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند