• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 20552

    عنوان:

    ایک مرحومہ کے پاس کچھ زیورات تھیں جسے اس کی شادی میں اس کے والدین اورسسراولوں نے دیئے تھے۔ اس کے دوبیٹے اورایک بیتی تھی۔ انتقال سے پہلے اس نے ان زیورات کو اپنے بچوں میں تقسیم کردی تھی۔ اس کے انتقال کے بعد اس کی بیٹی کا بھی انتقال ہوگیا۔ میں جاننا چاہتاہوں کہ کیا اس کے شوہر کو اس کے زیورات پر کوئی حق ہے؟اگر ہے تو کتنا ؟ براہ کرم، جواب دیں۔

    سوال:

    ایک مرحومہ کے پاس کچھ زیورات تھیں جسے اس کی شادی میں اس کے والدین اورسسراولوں نے دیئے تھے۔ اس کے دوبیٹے اورایک بیتی تھی۔ انتقال سے پہلے اس نے ان زیورات کو اپنے بچوں میں تقسیم کردی تھی۔ اس کے انتقال کے بعد اس کی بیٹی کا بھی انتقال ہوگیا۔ میں جاننا چاہتاہوں کہ کیا اس کے شوہر کو اس کے زیورات پر کوئی حق ہے؟اگر ہے تو کتنا ؟ براہ کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 20552

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 670=526-4/1431

     

    مرحومہ نے اپنے والدین سے ملے ہوئے جو زیورات اولاد کو دیدیئے ان کی تو اولاد مالک ہوگئی پھر مرحومہ کی بیٹی کا انتقال ہوگیا تو اس کے حصہ کا زیور اس مرحومہ بیٹی کے باپ کو مل جائے گا اور بھائی محروم رہیں گے البتہ جو زیور بڑی والی مرحومہ کو اس کی سسرال سے ملا تھا اس کا ہمارے عرف میں یہ حکم ہے کہ بیوی کو مالک نہیں بنایا جاتا، پس اس زیور کی تقسیم جو مرحومہ نے اپنی اولاد کے درمیان کی وہ تقسیم درست نہ ہوئی، شوہر اس کو بچوں سے واپس لے سکتا ہے۔ تاہم اگر مرحومہ نے شوہر سے معلوم کرکے تقسیم کیا ہو یا اب مرحومہ بیوی کی تقسیم کو شوہر برقرار رکھتے ہوئے بچوں کو اپنی طرف سے بھی مالک بنادے تو ایسی صورت میں مرحومہ کے دیئے ہوئے دونوں طرف (والدین اور سسرال) کے زیورات کے مالک بچے ہوجائیں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند