• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 1872

    عنوان: شوہر‏، ایک بیٹا اور دو بیٹیوں کے درمیان وراثت کی تقسیم

    سوال: ۱۹۹۷میں میری بیوی کا انتقال ہواتھا (اس پر خدا کی رحمت ہو) پسما ندگان میں ( شوہر) ایک بیٹا اور دو بیٹیاں ہیں ۔ الحمدللہ سبھی کی شادی ہو چکی ہے۔ میری بیوی کے انتقا ل کے فورا بعد کچھ غیر انتقال پذیر جائداد ( گھر ، زرعی زمین ، پلاٹ) اور کچھ انتقال پذیر جائداد ( زیورات اور کپڑے ) بیٹا اور بیٹیوں کے نام کردئے گئے۔ ورثہ میں میں (شوہر) نے کچھ نہیں لیا ۔ براہ کرم، یہ بتائیں کہ مرحومہ کی کس جائداد کوصحیح واروثوں میں تقسیم کی جائے گی؟

    جواب نمبر: 1872

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 694/ ن= 690/ ن

     

    بعد ادائے حقوق متقدمہ علی الارث ورفع موانع آپ کی بیوی کا کل ترکہ سولہ حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جن میں سے چار حصے آپ (شوہر) کو، چھ حصے بیٹے کو اور تین تین حصے دونوں بیٹیوں میں سے ہرایک کو دیئے جائیں گے۔

    آپ کی بیوی نے اپنے ملک میں انتقال کے وقت جو بھی چیز منقولہ یا غیرمنقولہ چھوڑی ہو سب کو اس کے شرعی ورثہ میں تقسیم کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ اگر مرحومہ کے والدین میں سے کوئی حیات ہوا تو پھر ترکہ کی تقسیم کا حساب دوسرا ہوگا، اس کے لیے آپ دوبارہ استفتاء فرمائیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند