معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 177032
جواب نمبر: 17703201-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 605-449/B=07/1441
صاحب خلاصة الفتاوی نے لکھا ہے کہ اگر باپ اپنی حیات میں اپنی جائیداد تقسیم کرنا چاہتا ہے تو اس کے لئے افضل یہ ہے کہ تمام اولاد کے درمیان تقسیم میں مساوات اختیار کرے لڑکا ہو یا لڑکی، پوری جائیداد کی ملکیت لگاکر تمام اولاد کے درمیان برابر برابر حصہ لگاکر ہر ایک کو ایک ایک حصہ دے کر انھیں قابض و مالک بنادے، اور خود اس سے دست بردار ہو جائے۔ حضرت امام ابویوسف رحمہ اللہ کا یہی قول ہے اور اان ہی کے قول پر فتویٰ ہے اس قول کی تائید احادیث سے بھی ہوتی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
وراثت سے اولاد کو بے دخل کرنا
5233 مناظرمیت کا قرض کیسے ادا کیا جائے؟
5518 مناظردو بیویاں، پانچ لڑكے اور ایك لڑكی كے درمیان وراثت كی تقسیم
1621 مناظرمیرے والد محترم نے دو نکاح کئے تھے پہلی بیوی سے دو بیٹیاں ہیں جن کی انھوں نے اچھی طرح پرورش کی، جن کی شاد ی بھی ہوچکی ہے اور اب وہ نانیاں بن چکی ہیں۔ دوسری شادی سے میرے علاوہ میرا ایک چھوٹابھائی ہے۔ میری عمر ابھی اٹھائیس سال ہے اور میرے بھائی کی بائیس سال۔ جب میں انیس سال کا اور میرا چھوٹا بھائی تیرہ سال کا تھا تبھی میرے والد کا انتقال ہوگیاتھا، یعنی کہ ہم دونوں کی مکمل پرورش اور شادی بیاہ وہ خود سے نہیں کرپائے۔موت سے قبل انھوں نے اپنی موروثی جائداد جو انھیں اپنے والد یا والدہ سے ملی تھی اس میں سے زمین کا ایک خطہ میری ماں یعنی کہ اپنی دوسری بیوی کے نام وصیت کردی۔ جس میں انھوں نے ان کی خدمت کا بدلہ اور مستقبل میں اپنے لیے استعمال کے لیے دی۔ میری ماں کا دین مہر بھی وہ انھیں ادا نہیں کرپائے تھے جب کہ بڑی امی کا مہر میری دادی نے اپنی حیات میں زمین دے کر ادا کروایا تھا۔ میری ماں کو دئے گئے خطہ میں سے میری دونوں بہنیں حصہ مانگ رہی ۔۔۔۔۔؟
4381 مناظرایك بیوی، تین بھائی اور دو لڑكیوں كے درمیان تقسیم
1902 مناظرسات
بھائی اور دو بہنیں ہیں اور والدین کا انتقال ہوچکا ہے، ان کے درمیان پراپرٹی کو
تقسیم کیا جانا ہے۔ ایک بھائی پینتیس سال سے گم ہے اور اس کے بارے میں کوئی اطلاع
نہیں ہے کہ آیا وہ زندہ ہے یا مر چکا ہے یا اس کا کوئی وارث ہے۔ ایک دوسرے بھائی
کا انتقال ہوچکا ہے والدین کی وفات کے بعد اور اس کے تین بچے ہیں (دو لڑکے اور ایک
لڑکی)۔برائے کرم ہم کو بتائیں کہ یہ پراپرٹی کیسے تقسیم کی جائے گی اوپر مذکور کو
ذہن میں رکھتے ہوئے خاص طور پر یہ بتائیں کہ (۱)گم شدہ بھائی کے حصہ کا
کیا ہوگا؟ (۲)کیا
مردہ بھائی کے بچے پراپرٹی میں حصہ پائیں گے اگر ہاں تو کتنا اور ان کے بچوں کے
درمیان کیسے تقسیم ہوگی؟
ایك بیوی،والدہ، دو لڑكیوں اور دو بھائیوں كے درمیان وراثت كی تقسیم
3414 مناظرمرحوم بیٹے كی بیوی خسر كی جائیداد میں حق دار ہوگی یا نہیں؟
4617 مناظر