معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 176279
جواب نمبر: 176279
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 641-548/H=06/1441
بعد اداءِ حقوقِ متقدمہ علی المیراث وصحت تفصیل ورثہ بڑے ابا مرحوم کا کُل مالِ متروکہ (مکان گاڑی بینک بیلنس وغیرہ) چالیس (40) حصوں پر تقسیم کرکے پانچ پانچ (5-5) حصے مرحوم کی دونوں بیواوٴں کو (کہ جو باحیات ہیں) اور بارہ بارہ (12-12) حصے مرحوم کے دونوں موجود بھائیوں کو اور چھ (6) حصے مرحوم کی موجودہ بہن کو ملیں گے مرحوم کے بھتیجے بھتیجیاں بھانجے بھانجیاں سب ترکہٴ مرحوم سے شرعاً محروم ہیں دونوں بیوائیں اگرچہ آپ کے رابطہ میں نہیں ہیں اور خواہ بڑے ابا مرحوم کے ساتھ انہوں نے چند روز یا کچھ ہی عرصہ گذارا ہو مگر پھر بھی وہ دونوں موجودہ بیوائیں اپنے شوہر مرحوم (آپ کے بڑے ابا مرحوم) کے ترکہ سے محروم نہ ہوں گی ۔
---------------------------------
جواب صحیح ہے بہ شرطیکہ مرحوم نے اپنی پہلی ۲/ بیویوں کو اپنی زندگی میں طلاق وغیرہ نہ دی ہو یعنی: مرحوم کی آخر زندگی تک دونوں کا نکاح مرحوم کے ساتھ شرعاً باقی رہا ہوں۔
کل حصے = 40
-------------------------
زوجہ = 5
زوجہ = 5
بھائی = 12
بھائی = 12
بہن = 6
بھتیجے، بھتیجیاں = محروم
بھانجے، بھانجیاں = محروم
--------------------------------
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند