• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 175518

    عنوان: لے پالك كے لیے پورے مال كی وصیت كا نفاذ ہوگا یا نہیں؟

    سوال: ایک مسئلہ کا جواب مطلوب ہے وہ یہ کہ میرے بڑے ابو (ابا کے بھائی )کا کچھ گھر موجودہے (میرے ابا اور چاچا کا) بڑے ابو کی حیات میں ہی انتقال ہو گیا اورعلاتی بھائی(چاچا) ایک موجود ہیں (خاص اولاد نہیں ہے) 1-لے پالک بیٹا اور 1-لے پالک بیٹی موجود ہیں اور بڑی امی یعنی تائی اماں موجود ہیں اور وصیت کی ہیں کہ پورا مال لے پالک کو دیدیا جائے، تو کیا اس میں ہم کو حصہ موجود ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 175518

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 403-382/M=05/1441

    صورت مسئولہ میں اگر آپ کے بڑے ابو (تایا ابا) کا بھی انتقال ہو چکا ہے اور آپ کی بڑی امی اور موجود چچا، پورے مال میں وصیت کے نفاذ پر راضی نہیں ہیں تو صرف تہائی مال میں وصیت نافذ ہوگی یعنی کُل مال کے تین حصے میں سے صرف ایک حصہ لے پالک کو دیدیا جائے گا، بقیہ دو تہائی مال کو چار برابر حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، ایک چوتھائی حصہ بڑی امی کو ملے گا اور بقیہ تین چوتھائی حصے، مرحوم کے علاتی بھائی یعنی آپ کے موجود، چچا کو مل جائیں گے، مذکورہ صورت میں آپ کا کوئی حصہ نہیں ہے۔ تخریج:

    کل حصے   =           4

    -------------------------

    زوجہ                    =           1

    اخ لأب               =           3

    ابن الام               =           محروم

    --------------------------------


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند