• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 174778

    عنوان: مرد کی جائداد میں بیوی کا کتنا حق ہوتا ہے

    سوال: ۱۔ مرد کے مال وجائداد میں اس کی بیوی کا شرعی حق کتنا ہوتا ہے؟مطلب یہ کہ شوہر کے مال میں سے کتنا حصہ بیوی کا حق ہے وجائداد میں سے کتنا حصّہ دیا جائیگا کیا فیصدی رہیگا؟ ۲۔ اگر شوہر اپنی بیوی کو طلاق دیدے تو کیا مہر کے علاوہ بھی بیوی کا کچھ حصہّ شرعاً بنتا ہے؟ ۳۔ میں اپنی اہلیہ کو قرآن کی آیت شریفہ لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الْاُنْثیَیْن کی مانند تقسیم کر نا چاہتا ہوَ براہ کرم شریعت مطہرہ میں شوہر کی ملکیت میں سے بیوی کا کتنا حصہ ّ (Ratio) بنتا ہے اور کس طرح سے تقسیم کی جائے گی اس بات سے مطلع فرماویں۔

    جواب نمبر: 174778

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:293-223/sn=3/1441

    (ا) شوہر جب تک زندہ ہو اس کے مال میں بیوی کا کوئی حق نہیں ہوتا، زندگی میں شوہر تنہا اپنی جائداد کا مالک ہوتا ہے؛ ہاں شوہرکی وفات کے بعد بیوی کا حق وابستہ ہوتا ہے، اگر شوہر نے کوئی اولاد چھوڑی ہے تو بیوی آٹھویں حصے کی حقدار ہوتی ہے ورنہ چوتھائی حصے کی ۔

    (2) مزید عدت کا خرچہ شوہر پر لازم ہوتا ہے ، اس کے علاوہ کچھ اور اس کے ذمے لازم نہیں ہے۔

    (3) اس اصول کے تحت آپ کیوں تقسیم کرنا چاہتے ہیں ؟ باقی بیوی کا کتنا حصہ شوہر کی جائداد میں ہوتا ہے اس کاحکم سوال نمبرایک کے جواب میں گزر چکا ہے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند