معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 174757
جواب نمبر: 174757
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 297-241/D=04/1441
مرحومہ نے ترکہ میں جو کچھ چھوڑا ہے خواہ جہیز کا سامان ہو یا نقد روپئے اور زیور وغیرہ ہو یا مہر کی رقم اگر شوہر کے ذمہ واجب الاداء ہو، ان سب میں سے اولاً اگر مرحومہ پر قرض رہا ہو تو تجہیز و تکفین کے بعد قرض کی ادائیگی کی جائے پھر مرحومہ نے اگر کوئی جائز وصیت کی ہو تو مابقی کے 1/3 میں سے وصیت کی تنفیذ کی جائے۔
پھر مابقی مال کو بارہ (12) حصوں میں تقسیم کرکے تین (3) حصہ شوہر کو دو (2) حصہ ماں کو سات (7) حصہ بیٹے کو ملے گا، بھائی کو کچھ نہیں ملے گا۔
التخریج
کل حصے = 12
-------------------------
شوہر = 3
ماں = 2
بیٹا = 7
بھائی = محروم
--------------------------------
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند