• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 174553

    عنوان: والد صاحب نے معذور بیٹے كے نام پلاٹ رجسٹری كردیا مگر تاحیات قبضہ اپنا باقی ركھا‏، كیا وہ بیٹا اس كا تنہا مالك ہوگا؟

    سوال: ہم آٹھ بہن بھائی ہیں ہمارا ایک بھائی جو معذور تھا والد صاحب نے ایک پلاٹ خرید کر اپنے معذور بیٹے کے نام رجسٹری کروایا اوراس پر فلیٹ تعمیر کئے اور اس تعمیر میں سارا پیسہ والد صاحب نے لگایا اور ان فلیٹوں کا قبضہ اور کرائے کا لین دین والد صاحب نے اپنی زندگی میں اپنے پاس ہی رکھا اب والد صاحب کی فوتگی کے بعد مذکورہ جائداد کی شرعی حیثیت کیا ہے کیا ہمارا معذور بھائی اس جائداد کا اکیلا مالک و وارث ہے یا ہم باقی کے بھی بہن بھائیوں کی بھی اس میں ملکیت بنتی ہے؟

    جواب نمبر: 174553

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 322-283/H=03/1441

    والد مرحوم نے اپنی ذاتی رقم سے اگر پلاٹ خریدا پھر اُس پر ذاتی رقم سے فلیٹ تعمیر کرایا اور ان فلیٹوں پر اپنا قبضہ تاحیات باقی رکھا کرایہ کا لین دین بھی خود مرحوم ہی کرتے رہے تو ایسی صورت میں معذور بیٹے کے نام محض رجسٹری کرا دینے کی وجہ سے وہ بیٹا مالک نہ ہوا بلکہ والد مرحوم ہی مالک رہے بشرطیکہ بیٹا دماغی اعتبار سے معذور اور نابالغ نہ ہو، اور ان کی وفات پرپلاٹ فلیٹ اور اس کی آمدنی والد مرحوم کا ترکہ بن گیا یعنی اب تمام ورثہٴ شرعی (سب بیٹے اور بیٹیاں نیز بیوہ اور آپ کے دادا دادی اگر موجود ہوں) اپنے اپنے حصہٴ شرعیہ کے مطابق حقدار ہیں اگر ورثہٴ شرعی کی پوری تفصیل لکھی جاتی تو ہر وارث کا حصہٴ شرعیہ لکھ دیا جاتا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند