• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 174406

    عنوان: شوہر اور دو بیٹوں میں وراثت کی تقسیم

    سوال: عورت کا انتقال ہوگیا وارث میں شوہر اور دو لڑکے ہیں تقسیم وراثت کس طرح ہوگی ؟ براہ کرم قران و سنت کی روشنی میں جواب ارسال کریں،عین نوازش ہوگی۔

    جواب نمبر: 174406

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:197-160/N=3/1441

     

    اگر کسی عورت نے اپنے وارثین میں صرف شوہر اور ۲/ بیٹے چھوڑے ہیں تو اس کا سارا ترکہ بعد ادائے حقوق متقدمہ علی الارث ۸/ حصوں میں تقسیم ہوگا، جن میں سے ۲/ حصے شوہر کو اور ۳، ۳/ حصے ہر بیٹے کو ملیں گے، تخریج مسئلہ حسب ذیل ہے:

    زوج = 2

    ابن = 3

    ابن = 3

    قال اللّٰہ تعالٰی :﴿فإن کان لھن ولد فلکم الربع مما ترکتم الآیة﴾ ( سورة النساء رقم الآیة: ۱۲)، وعن ابن عباسقال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: ألحقوا الفرائض بأھلھا فما بقي فھو لأولی رجل ذکر منھم، متفق علیہ (مشکاة المصابیح، باب الفرائض، الفصل الأول، ص ۲۶۳، ط: المکتبة الأشرفیة دیوبند)، والربع للزوج مع أحدھما- أي: الولد أو ولد الابن- والنصف لہ عند عدمھما الخ (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الفرائض، ۱۰: ۵۱۲، ط: مکتبة زکریا دیوبند)، ویصیر عصبة بغیرہ البناتُ بالابن الخ (المصدر السابق، ص: ۵۲۲)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند