• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 172309

    عنوان: چھوٹے بھائی كو کاروبار جو نقصان ہوا ہے اس كو كون برداشت كرے گا والد صاحب یا وہ خود؟

    سوال: سال 2014میں تقسیم جائداد کا مسٴلہ سامنے آیا بڑے بھائی وطن کے باہر کاروبار کرنے لگے تھے جب کہ کاروبار کی رکم والد صاحب سے لی گئی تھی جوسال 1997میں شروع کیا تھا والد صاحب نے جب وطن اور بیرون وطن کے کاروبار کو مشترکہ کہا تو بڑے بھائی نے دعوی کیا کہ بیرون وطن کا کاروبار میری کوشس سے ہوا ہے اس لیے وہ سب میرا ہے اس بات پر کئی بار بحث ہوئی، بالآخر یہ طے پایا کہ بیرون وطن کا کاروبار بڑے بھائی کو اور وطن کا کاروبار 2چھوٹے بھائی کو دیدیں ،یہ بات چار گواہ کے درمیان ہوئی پھر ہم اپنے اپنے کام میں لگ گے بڑے بھائی الگ رہنے لگے ہم 2چھوٹے بھائی سال2018 تک والد صاحب کے ساتھ رہے کچھ ارسے بعد والد صاحب کا انتکال ہو گیا۔ اب سوال یہ ہے کہ وطن کے کاروبار میں وراست تقسیم ہوگی یہ 2چھوٹے بھائیوں میں تقسیم جائداد ہوگی جب کہ والد صاحب ایک بیوی تین بیٹے اور چھ بیٹیوں کو چھوڑ کر گے ہیں۔ (۲) 2چھوٹے بھائی کے کاروبار جو کی سال 2015میں شروع کیا تھا اس میں نقصان ہوا ہے وہ نقصان کی رقم والد صاحب کی جائداد سے لی جائے یہ وہ اپنے حصہ سے دیں گے؟ (۳) اگر وراثت تقسیم کی گئی تو بڑے بھائی کے لیے کیا حکم ہے ؟

    جواب نمبر: 172309

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1102-1041/M=12/1440

    ( ا تا ۳) صورت مسئولہ میں اگر یہ بات صرف زبانی طے پائی تھی کہ وطن کا کاروبار دو چھوٹے بھائیوں کو دیدیں، عملی طور پر والد صاحب نے دونوں چھوٹے بھائیوں کو دے کر مالک و قابض نہیں بنایا تھا اور والد صاحب اس سے لاتعلق نہیں ہوئے تھے تو وہ کاروبار والد صاحب کی ملکیت میں برقرار رہا اور انتقال کے بعد ترکہ بن گیا اس میں بڑے بھائی کو بھی حصہ ملے گا ورثہ میں بیوی، تین بیٹے اور چھ بیٹیاں ہیں تو سبھی کو اس میں حصہ ملے گا، بیوی کو آٹھواں حصہ ملے گا اور بقیہ ترکہ بہن بھائیوں میں اس طرح تقسیم ہوگا کہ بھائی کو دوہرا اور بہن کو ایکہرا حصہ ملے گا دو چھوٹے بھائیوں کے کاروبار میں نقصان کی کیا صورت مراد ہے؟ قرض ہوگیا یا کوئی اور صورت مراد ہے؟ اگر کاروبار والد صاحب کی ملکیت تھی اور نقصان سے مراد قرض ہوگیا تو ترکہ سے قرض ادا کیا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند