• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 170772

    عنوان: وراثتی زمین پر كسی بھائی نے جو مكان بنایا ہے كیا وہ بھی تقسیم ہوگا؟

    سوال: میرے بھائی نے دو فلور بنائے ہیں، میرے والد کے گھر پہ بھائی کہتاہے کہ یہ فلور بنایا ہے اس لیے یہ بٹوارہ میں نہیں آئے گا صرف گراؤنڈ اور فرسٹ فلور کا حساب ہوگا، وہ خود رہتا بھی ہے سیکنڈفلور پر، چودہ سال سے میں فرسٹ فلور میں رہتاہوں،کیا بھائی کا یہ کہنا ٹھیک ہے ؟ براہ کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 170772

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1077-925/L=10/1440

    اگر زمین والد صاحب کی ہے تو اصل زمین ہوتی ہے مکان اس کے تابع ہوتا ہے ؛لہذا جس وارث کے حق میں جتنی زمین آئے گی اس کے محاذات میں نیچے سے اوپر جتنی تعمیرات ہونگی وہ اس کی زمین پر تعمیر شمار ہوگی؛ البتہ چونکہ تعمیر دوسرے نے کرائی ہے اس لیے زمین والے کو چاہیے کہ تعمیر کرانے والے سے مصالحت کرلے ،آپ کے بھائی کی بات درست نہیں ہے ۔ (یدخل البناء والمفاتیح فی بیع الدار بلا ذکر) لأن البناء متصل بالأرض اتصال قرار فیدخل فی البیع تبعا.(مجمع الأنہر فی شرح ملتقی الأبحر 2/ 14،الناشر: دار إحیاء التراث العربی)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند