معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 170161
جواب نمبر: 17016131-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:859-698/sn=9/1440
شجرہٴ نسب دیکھ کر اصل حقداروں کو تلاش کیا جائے، اس کے بعد جس جس کا حق معلوم ہو اس تک،اگر وہ باحیات نہ ہوتواس کے ورثا کو پہنچا دیا جائے، یہ کام محنت طلب تو ہے ؛ لیکن نا ممکن نہیں ہے ، کوشش کرنے پر کامیابی مل سکتی ہے، حقداروں کو ان کا حق پہنچانے کے لئے اتنی مشقت اٹھا لی جائے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
كن كن چیزوں میں وراثت جاری ہوتی ہے؟
3934 مناظرمیرے
دادا کی دو بیویاں تھیں۔ پہلی بیوی کے دو لڑکے اور دو لڑکیاں تھیں۔ پہلی بیوی کا
انتقال ہوا اورمیرے دادا نے دوسری شادی کرلی۔ دوسری بیوی کے تین لڑکے اور دو
لڑکیاں تھیں۔میرے والد جو کہ پہلی بیوی سے تھے میرے دادا سے پہلے ان کا انتقال
ہوگیا۔میں بڑا لڑکا تھا اور میرے والد کے انتقال کے وقت میری عمر صرف بارہ سال
تھی۔ میرے والد کے انتقال سے پہلے میرے دادا بستر پر تھے ان کو فالج ہوگیا تھا۔ نہ
تو وہ بول سکتے تھے اور نہ ہی بستر سے حرکت کرسکتے تھے۔ لیکن میرے دادا کی دوسری
بیوی نے میرے دادا کو میرے والد کی موت کے بارے میں نہیں بتایا اور نہ ہی ہم کو ان
سے ملنے دیا۔میرے والد کے انتقال کے آٹھ مہینہ کے بعد میرے دادا کروڑوں کی پراپرٹی
چھوڑ کر انتقال کرگئے۔ جوں ہی میرے دادا کا انتقال ہوا دوسری بیوی نے یعنی ہماری
سوتیلی دادی نے ہم کو (بشمول میری ماں، میرے تین چھوٹے بھائی، او ر دو چھوٹی بہنوں
کو)اس بڑے بنگلہ سے باہر کرکے ایک کمرہ میں کردیا۔...
میرا بھتیجا جائداد میں اپنے والد کے حق وراثت کا دعوی کررہا ہے۔ کیا یہ درست ہے؟
میرے سالے کا انتقال ہوگیا اوراس کے یہاں کوئی اولاد نہیں ہے۔ ان نے اپنے پیچھے صرف ایک بیوی چھوڑی۔ اس کے دو بھائی اور ایک بہن ہیں۔ ماں اور باپ کا پہلے ہی انتقال ہوچکا ہے۔ اس نے کسی وقت کچھ رشتہ داروں کے سامنے کہا تھا کہ اگر میرا انتقال ہوگا تومیری تمام دولت میری بیوی کو ملے گی۔ لیکن اس نے تحریری طور پر کچھ نہیں چھوڑا۔ اب سوال یہ ہے کہ اب اس کی دولت شرعی قانون کے مطابق کیسے تقسیم کی جائے گی؟
2821 مناظر