• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 169319

    عنوان: ایك بیوی‏، چار بیٹے اور چار بیٹیوں كے درمیان تقسیم وراثت

    سوال: کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان شرع متین میراث کی اس تقسیم کے مسئلے کے بارے میں۔ ایک شخص فوت ہو چکا ہے پسماندگان میں ایک بیوہ چار بیٹیاں اور چار بیٹے چھوڑا ہے۔ اور میراث میں درج ذیل مختلف قسم کی مالیت کی جائیداد زمین کی شکل میں چھوڑی ہے۔ ایک کنال 12 مرلہ شہری زمین جس کی مالیت ایک کروڑ/10000000 روپے فی کنال ہے۔ دو کنال 5 مرلہ دیہی زمین جس کی مالیت 25 لاکھ/2500000 روپے فی کنال ہے۔ تین کنال 16 مرلہ دیہی زمین جس کی مالیت 20 لاکھ/2000000 روپے فی کنال ہے۔ شریعت مطہرہ کی روشنی میں مرحوم کی چھوڑی ہوئی جائیداد کا ایک بیوہ چار بیٹیاں اور چار بیٹوں میں تقسیم کا کیا حکم ہے؟ آیا جائیداد کی تقسیم زمین کی شکل میں ہو گی یا کل مالیت کی شکل میں یا پھر زمین اور کل مالیت کی دونوں شکلوں میں ہو سکتی ہے؟ اگر زمین کی شکل میں تقسیم کیا جائے تو حصوں کی تفصیل کیا ہو گی؟ اگر مالیت کی شکل میں تقسیم کیا جائے تو حصوں کی تفصیل کیا ہو گی؟

    جواب نمبر: 169319

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 802-87T/H=07/1440

    شریعت کے اعتبار سے میت کی کل جائیداد وراثت پر مقدم حقوق کی ادائیگی کے بعد ۹۶/ حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، ان میں سے ۱۲/ حصے بیوی کے، اور ۱۴-۱۴/ حصے میت کے ہر بیٹے کو اور ۷-۷/ حصے ہر بیٹی کو ملیں گے۔ جائیداد کی تقسیم کی ایک شکل تو یہ ہے کہ ہر زمین کو متعینہ ۹۶/ حصوں میں تقسیم کرکے مقررہ حصے دے دیئے جائیں۔ دوسری شکل یہ ہے کہ کل جائیداد کی مالیت کو جوڑ کر متعینہ حصوں میں تقسیم کرکے سب کو مقررہ دے دیئے جائیں، آپسی رضامندی سے جو شکل مناسب ہو اختیار کرلیں۔

    نوٹ: مذکورہ تقسیم اس صورت میں ہے، جب کہ میت کے ماں باپ کا انتقال مرحوم سے پہلے ہی ہوگیا ہو۔

    تخریج مسئلہ حسب ذیل ہے۔

    کل حصے   =             264

    -------------------------

    زوجہ         =             12

    ابن          =             14

    ابن          =             14

    ابن          =             14

    ابن          =             14

    بنت         =             7

    بنت         =             7

    بنت         =             7

    بنت         =             7

    --------------------------------


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند