• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 168012

    عنوان: شوہر اور دو لڑكوں كے درمیان وراثت كی تقسیم

    سوال: مرحومہ کے مال کے وارثوں میں تین لوگ بچے ہیں،۱شوہر ۲لڑکے ، اب ان تینوں میں میراث کیسے تقسیم کریں۔ دوسرا مسئلہ یہ ہے جو امام قرآن دیکھ کر فرض یا سنت نماز پڑھاے کیا اس کے پیچھے حنفی کی نماز ہوجاتی ہے یا نہیں اور کسی مسلک میں امام قرآن دیکھ کر نماز پڑھا سکتا ہے ؟ برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 168012

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:516-485/L=5/1440

    صورتِ مسئولہ میں اگر مرحومہ کی وفات کے وقت مرحومہ کے والدین میں سے کوئی حیات نہ رہاہو اور ان کی وفات کے وقت صرف شوہر اور بیٹے ہی بطور وارث رہے ہوں تو مرحومہ کا تمام ترکہ آٹھ حصوں میں منقسم ہوکر دوحصے شوہر کو اور تین تین حصے دونوں لڑکوں میں سے ہر ایک کو ملیں گے ۔

    مسئلے کی تخریجِ شرعی درج ذیل ہے :

    شوہر     =       2

    لڑکا      =       3

    لڑکا      =       3

    (۲) قرآن دیکھ کر نماز پڑھنے سے نماز فاسد ہوجاتی ہے ؛اس لیے اگر کوئی امام قرآن دیکھ کر نماز پڑھاتا ہے تو اس کی اقتداء میں نماز درست نہیں ۔

    وقراء ة ما لا یحفظہ من مصحف۔ (مراقی الفلاح) وفی الطحطاوی: ولأبی حنیفة فی فسادہا وجہان: أحدہما: أن حمل المصحف والنظر فیہ وتقلیب الأوراق عملٌ کثیرٌ الخ۔ والثانی: أنہ تلقن من المصحف فصار کما لو تلقن من غیرہ وہو مناف للصلاة، وہٰذا یوجب التسویة بین المحمول وغیرہ فتفسد بکل حال وہو الصحیح، کذا فی الکافی۔ (طحطاوی علی المراقی ۲۳۶أشرفی) وإذا قرأ الإمام من المصحف فسدت صلا تہ عند أبی حنیفة رحمہ اللّٰہ․ (حلبی کبیر ۴۴۷)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند