معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 167927
جواب نمبر: 167927
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 405-336/D=05/1440
بیٹے ورثائے شرعی میں سے ہیں اور کسی وارث کے لئے وصیت شرعاً معتبر نہیں ہوتی حدیث میں ہے لاوصیة لوارث ۔
ہاں اگر ورثائے شرعی میں صرف ماں اور دو بیٹے ہی ہوں ان کے علاوہ مرحوم کے نہ والدین مرحوم کے انتقال کے وقت باحیات رہے ہوں نہ مرحوم کی کوئی بیٹی ہو۔ اور ماں بخوشی مرحوم کی وصیت کے مطابق پوری جائیداد دونوں بیٹوں میں تقسیم کرنے پر راضی ہو تو پھر دونوں بیٹوں میں تقسیم کردی جائے۔
اور اگر مرحوم کے والدین اور بیٹی میں سے کوئی باحیات رہا ہو تو اس کی وضاحت کرکے دوبارہ سوال کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند