معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 167580
جواب نمبر: 167580
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 439-407/M=05/1440
آپ کے والد نے آپ کو غالباً اس لئے حصہ نہیں دیا ہوگا کیونکہ والدہ آپ کو ایک زمین دے چکی ہیں، اور بہت ممکن ہے کہ وہ زمین والد صاحب ہی کی ملکیت ہو جس کو والدہ نے والد کی اجازت سے آپ کو دی ہے۔ اگر صحیح صورت حال یہی ہے تو پھر اس میں والد صاحب پر ناراض ہونے کی کوئی وجہ نہیں، ماں باپ پر اپنی زندگی میں اپنی ملکیت کی تقسیم لازم و واجب نہیں ہے، اگر وہ اپنی خوشی سے تقسیم کرنا چاہیں تو کرسکتے ہیں اور اس کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ تمام اولاد کو برابر ، برابر حصہ دیں، صورت مسئولہ میں والد صاحب نے آپ کو حصہ کیوں نہیں دیا، اس بابت والد صاحب کا بیان سامنے ہو تو صحیح صورت حال واضح ہو سکتی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند