معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 165603
جواب نمبر: 165603
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 160-98/B=2/1440
اگر آپ کو پورے یقین کے ساتھ معلوم ہے کہ والد صاحب کی پراپرٹی اور نقد پیسے سب حرام کے ہیں تو نقد اور پراپرٹی کو فروخت کرکے اس کو غریبوں ، محتاجوں، بیواوٴں، پریشان مقروضوں کو بلانیت ثواب صدقہ کردیں۔ اگر آپ نے اسے اپنی تجارت میں لگا دیا ہے تو جو منافع ہوں گے وہ جائز ہوں گے آپ انہیں اپنے استعمال میں لاسکتے ہیں اور جو اصل رقم ہے اسے ہر حال میں صدقہ کرنا ضروری ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند