عنوان: بیٹوں کی موجودگی میں پوتوں كی وراثت كا مسئلہ
سوال: میرا سوال یہ ہے کہ ماں کی زمین تھی جو گورنمنٹ نے تالاب بنانے کے لیے لی جس کی فایل بھی ماں کے نام سے ہی تیار ہوئی ، لیکن ماں کے ہوتے ہوئے یہ کیس گورنمنٹ نے حل نہیں کیا، بلکہ وہ انتقال کرگیں، اب اسکے چار بیٹے اور چھ بیٹیاں تھیں لیکن کچھ دن بعد اس کے ایک بیٹے کا بھی انتقال ہوتا ہے ، اس کے بعد اس کیس کو ماں کے وارثین میں منتقل کر دیا گیا، لیکن جو بیٹا ماں کے کچھ دن بعد انتقال ہوتا ہے ، اس کی جگہ اب، اس کے بیٹے (پوتے ) کا نام کیس میں، وارث کی نثبت سے شامل کیا جارہا ہے ، اب آپ سے سوال یہ ہے کہ کیا باقی بیٹوں اور بیٹیوں کے ہوتے ہوئے ، پوتہ دادی کا وارث بن سکتا ہے ؟ اور اپنی دادی کی اس وارثت میں سے حصہ پا سکتا ہے ؟(یاد رہے کہ اس کے بیٹے کا کچھ دن بعد ہی انتقال ہوا جس کی وجہ سے اس وراثت کا حصہ بعد میں گورنمنٹ کی نوٹس پر ہوا، جب انہوں نے وارثین کو طلب کیا۔
جواب نمبر: 16524931-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 51-52/M=1/1440
بیٹوں کی موجودگی میں پوتے وارث نہیں ہوتے پس صورت مسئولہ میں پوتے براہ راست دادی کے وارث نہیں ہوں گے ہاں پوتے کے مرحوم والد کو دادی مرحومہ کے ترکہ سے جو حصہ ملے گا اس میں پوتے او ردیگر شرعی ورثہ حقدار ہوں گے۔ اگر مرحوم بیٹے کے ورثہ کی تفصیل لکھتے تو ہر ایک کے حصے کی تخریج کردی جاتی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند