• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 165066

    عنوان: کیا باپ اپنی زندگی میں اولاد كے درمیان كمی بیشی كے ساتھ ہدیہ دے سكتا ہے؟

    سوال: کیا باپ اپنی کسی اولاد کو زیادہ یا کم زندگی میں ہدیہ دے سکتا ہے؟ کئی حدیث بخاری و مسلم میں ہے کہ سب کو ہرحال میں برابر دینا ہے او رایک حدیث میں تو واپس لینے کا حکم آیا۔

    جواب نمبر: 165066

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 140-48/D=2/1440

    حضرت نعمان بن بشیر کی روایت میں جب انہوں نے اپنے ایک بیٹے کو کوئی تحفہ دیا تھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے استفسار فرمایا تھا کہ کیا تم نے اپنے دوسرے بیٹوں کو بھی ایسا ہی تحفہ دیا ہے۔

    اس سے فقہا احناف نے یہ مسئلہ نکالا ہے کہ باپ کے لئے جب وہ اپنی کسی اولاد کو تحفہ دے تو مستحب یہ ہے کہ دوسری اولاد کو بھی اسی قدر دے اور لڑکی لڑکے کے درمیان بھی ہدایا میں برابری کرے، اگرچہ کمی زیادتی کے ساتھ دینا بھی جائز ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند