معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 163949
جواب نمبر: 163949
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1149-880/sn=11/1439
شخص مذکور نے جو کچھ بھی ترکہ جائداد، پیسہ، زیورات اور دیگر اثاثہ چھوڑا ہے سب کے بعد ادائے حقوق متقدمہ علی الارث کل ۱۳۲/ حصے ہوں گے، جن میں سے ۳۳/ حصے بیوی کو ۲۲/حصے ماں کو ۱۴-۱۴/ حصے چاروں بھائیوں میں سے ہرایک کو اور ۷-۷/ حصے تینوں بہنوں میں سے ہرایک کو ملیں گے، چچا، پھوپھی، ماموں اور خالہ وغیرہ کو مرحوم ترکہ میں سے کچھ نہ ملے گا۔
نقشہ تخریج حسب ذیل ہے
زوجہ = ۳۳
ماں = ۲۲
بھائی = ۱۴
بھائی = ۱۴
بھائی = ۱۴
بھائی = ۱۴
بہن = ۷
بہن = ۷
بہن = ۷
نوٹ: یہ تقسیم اس تقدیر پر ہے کہ مرحوم نے اپنے والد اور دادا میں سے کسی کوبھی نہیں چھوڑا ہے، اگر صورتِ حال کچھ مختلف ہو تو تفصیل لکھ کر دوبارہ سوال کرلیا جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند